فلسطینی نوجوان کا قتل کرنے کا الزام ہونے والا یہودی آباد کار رہا

انتہائی دائیں بازو کے سرگرم یہودی آباد کار یارید کو حراست میں لینے کے مطلوبہ دلائل نہیں مل سکے

2022152
فلسطینی نوجوان کا قتل کرنے کا الزام ہونے والا یہودی آباد کار رہا

اسرائیل میں فلسطینی نوجوان کو قتل کرنے کا الزام عائد ہونے  والے یہودی آباد کار کو گھر میں نظر بند رہنے کا حکم دیتے  ہوئے  رہا کر دیا گیا ۔

اسرائیل کی ایک عدالت نے مقبوضہ مغربی کنارے کے گاؤں برقعہ میں ایک فلسطینی نوجوان کو قتل کرنے کا الزام ہونے والے دو انتہائی دائیں بازو کے سرگرم کارکنوں میں سے ایک  الیشا یرید کو رہا کر دیا ہے۔

یروشلم کی فوجداری عدالت برائے امن نے 19 سالہ فلسطینی قصے جمال متان کے قتل کے سلسلے میں فیصلہ دیا ہے کہ انتہائی دائیں بازو کے سرگرم یہودی آباد کار یارید کو حراست میں لینے کے مطلوبہ دلائل نہیں مل سکے۔

بتایا گیا ہے کہ یحیل اندور نامی ایک آباد کار جس پر اسی واقعے کے دائرہ کار میں قتل کا الزام تھا، پر شبہ تھا کہ فلسطینی کو ہلاک کرنے والیبندوق کو اس نے چلایا تھا۔ تاہم  رونما ہونے والے واقعات میں اس کے سر میں پتھر لگنے کی وجہ سے وہ ہسپتال میں زیر علاج  ہے لہذا فی الحال اس کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔

اسرائیل میں 2022 کے آخر میں وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی قائم کردہ مخلوط حکومت میں فلسطینیوں کے خلاف نسل پرستانہ اقدامات اور  بیانات کے ساتھ پہچانے جانے والے ، اور یہودی آباد کاروں کے حامی  انتہائی دائیں بازو کے  بیزلیل سموٹریچ اور ایتامار بین گویر جیسے ناموں کی تقرری ہوئی تھی۔

19 سالہ فلسطینی قصے جمال متان جمعہ 4 اگست کی شام مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے رام اللہ کے برقع گاؤں پر یہودی آباد کاروں کے  حملوں کے دوران آباد کاروں کی فائرنگ سے ہلاک ہو گیا تھا۔



متعللقہ خبریں