اسرائیل کی مسجد اقصی میں جارحیت، فلسطینیوں کے خلاف نازیبا کاروائیاں

جنونی یہودی آباد کاروں کی  فسح تہوار کے باعث مسجد اقصی پر دھاوا بولنے  اور وہاں قربانیاں کرنے کی اپیل پر نماز تراویح کے بعد فلسطینیوں کے ایک گروپ نے مسجد اقصیٰ کے اندر قبلہ مسجد میں پناہ لی

1970318
اسرائیل کی مسجد اقصی میں جارحیت،  فلسطینیوں کے خلاف نازیبا کاروائیاں

اسرائیل پولیس  کے مسجد اقصی ٰ پر ربڑ کی گولیوں اور  بلاسٹ بموں سے حملے کے بعد اسرائیل کے زیر محاصرہ  غزہ کی پٹی سے اسرائیل کی جانب راکٹ داغا گیا۔

اسرائیلی فوج کے دفترِ ترجمان  کی جانب سے جاری کردہ بیان میں  بتایا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی کے  جوار   میں واقع  ضلع سیدورت  میں  سائرن بجائے گئے۔

بتایا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی سے سیدروت شہر کی طرف پانچ راکٹ فائر کیے گئے جن میں سے چار کو فضائی دفاعی نظام نے تباہ کر دیا۔جبکہ باقی بچنے والا واحد راکٹ ایک کھلے میدان میں جا گرا۔

اسرائیل پریس نے اطلاع دی ہے کہ ایک راکٹ  ضلع کے صنعتی علاقے میں گرا جس سے مالی نقصان ہوا۔

دوسری جانب اسرائیلی پولیس کی  رات گئے مسجدِ اقصی کے اندر واقع قبلہ مسجد میں پناہ لینے والے  فلسطینیوں پر ربڑ کی گولیاں  برسائیں، آنسو گیس اور ڈنڈوں سے مداخلت  کی جس پر مقبوضہ القد س میں جھڑپیں رونما ہوئیں۔

اسرائیلی پولیس  نے مسجد اقصی  کے واقع ہونے والے قدیم شہر کو اضافی کمک روانہ کی ہے۔

مشرقی القدس کے مختلف محلوں میں فلسطینیوں نے اسرائیلی پولیس پر پٹھاخے پھینکتے ہوئے مزاحمت کرنے کی کوشش کی۔

اسرائیلی پولیس نے ان فلسطینیوں پر صوتی بموں اور ربڑ کی گولیوں سے مداخلت کی جو گروہ در گروہ مسجد الاقصی تک پہنچنے کی کوشش کر رہے تھے۔

فلسطینی ہلالِ احمر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں  کہا گیا ہے کہ  ان واقعات میں زخمی ہونے والے 7 فلسطینیوں کی مرہم پٹی کی گئی ہے جبکہ دو زخمیوں کو اسپتال میں زیر علاج لے لیا گیا ہے۔

جنونی یہودی آباد کاروں کی  فسح تہوار کے باعث مسجد اقصی پر دھاوا بولنے  اور وہاں قربانیاں کرنے کی اپیل پر نماز تراویح کے بعد فلسطینیوں کے ایک گروپ نے مسجد اقصیٰ کے اندر قبلہ مسجد میں پناہ لی ۔

اسرائیلی پولیس نے رات گئے مسجد اقصی میں پناہ لینے والے فلسطینیوں پر صوتی بم اور ربڑ کی گولیاں برسانے کے بعد ان کو مارا پیٹا۔

بعد ازاں قبلہ مسجد میں پناہ لینے والوں کو جبری طور پر نکال باہر کیا اور مسجد اقصی کے  گیٹ بند کر دیے۔

حماس اور مختلف مزاحمتی گروہوں نے ان واقعات کے بعد جاری کردہ بیانات میں  دریائے اردن کے مغربی کنارے اور اسرائیل کی سرحدوں کے اندر مقیم فلسطینی  عوام سے قبلہ اول جانے کی اپیل کی۔



متعللقہ خبریں