لیبیا، بارودی سرنگیں صاف کرنے والے 2 کارکن بم پھٹنے سے لقمہ اجل
ابتک ان سرنگوں کے پھٹنے سے بچوں اور خواتین سمیت 39 افراد لقمہ اجل جبکہ 100 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں
لیبیا کی غیر قانونی مسلح قوتوں کی جانب سے دارالحکومت طرابلس کے جنوبی علاقے میں بچھائی گئی بارودی سرنگیں صاف کرنے کی کوشش کرنے والے دو ماہرین بم پھٹنے سے ہلاک ہو گئے۔
خیال رہے کہ حفتر کے ملیشیاوں کی جانب سے طرابلس کے جنوبی رہائشی علاقوں سے انخلا کے وقت وہاں پر بھاری تعداد میں بارودی سرنگوں اور دستی بموں کو زمین میں دبانے کا تعین ہوا تھا۔
ابتک ان سرنگوں کے پھٹنے سے بچوں اور خواتین سمیت 39 افراد لقمہ اجل جبکہ 100 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
دریں اثنا طرابلس کی لیبیا پارلیمنٹ سے منسلک انسانی حقوق و آزادی کمیشن نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مشرق وسطی اور شمالی افریقہ کے دفتر کی صدر ڈیانا الا تہاوی سے انٹرنیٹ کے ذریعے ایک اجلاس منعقد کیا۔
پارلیمنٹ نے سماجی رابطوں کے ویب پیج کے ذریعے اپنے اعلان میں کہا ہے کہ حفتر کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور سر زد کردہ جرائم کا تفصیلی ریکارڈ تیار کرنے پر کام کرنے کی توضیح کرتے ہوئے کہا ہے کہ تیار کردہ فائل کو عالمی رائے عامہ کے سامنے پیش کیا جائیگا اور مجرمین کو عالمی عدالتوں کی جانب سے سزا دیے جانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ طرحونہ شہر کی حفتر قوتوں سے نجات کے بعد لیبیا کے اداروں نے شہر اور گرد و نواح کے علاقوں میں 11 اجتماعی قبریں دریافت کی تھیں۔