فلسطینی گروپوں کے درمیان مفاہمت کی کوششیں جاری

فلسطینی مفاہمت سے متعلق پیش کی گئی تجویز کا 24 گھنٹوں کے اندر جواب دیا جائے گا: اعظم احمد

1038214
فلسطینی گروپوں کے درمیان مفاہمت کی کوششیں جاری

فلسطینی گروپوں کے درمیان مفاہمت کی کوششیں جاری ہیں۔

فتح موومنٹ  مرکز کمیٹی  کے رکن اعظم احمد نے کہا ہے کہ فلسطینی مفاہمت سے متعلق پیش کی گئی تجویز کا 24 گھنٹوں کے اندر جواب دیا جائے گا۔

فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسیWAFA  کے مطابق اعظم احمد کی سربراہی میں فتح موومنٹ کے وفد نے دارالحکومت قاہرہ میں مصر کی خفیہ ایجنسی   کے ساتھ فلسطینی مفاہمت اور غزہ میں فائر بندی  کے بارے میں مذاکرات کئے۔

احمد نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ  مذاکرات میں اس خواہش کا اظہار کیا گیا ہے کہ  فتح موومنٹ پہلے مفاہمت کے موضوع کو حل کرنے اور اس کے بعد غزہ میں فائر بندی ، ترقی اور انسانی امداد کے موضوعات کی طرف بڑھنا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینی مفاہمت سے متعلق تجویز کا 24 گھنٹوں کے اندر جواب دیا  جائے گا۔

احمد نے کہا کہ انہوں نے ہفتے اور اتوار کے دن قاہرہ میں بھاری مذاکرات کئے اور ثالث کا کردار ادا کرنے والی مصری انتظامیہ نے اسرائیل اور بین الاقوامی فریقین  کے ساتھ مفاہمت  اور فائر بندی  کے موضوعات  پر جاری مذاکرات کے بارے میں انہیں بریفنگ دی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے بھی "غزہ اوریونانی قبرص کے درمیان اسرائیل کے زیر کنٹرول ایک بحری کوریڈور کھلنے"  سے مشابہ  اور فلسطینی مفادات کے خلاف بعض منصوبوں  کی تفصیلات کے بارے میں مصری فریق کو معلومات فراہم کیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ مصری فریق نے کہا ہے کہ ہم فلسطین سے باہر کسی بندرگاہ یا ائیر پورٹ کے قیام  کو قبول نہیں کریں گے۔

واضح رہے کہ فلسطین میں فتح اور حماس کے درمیان اختلافات کی وجہ سے مفاہمت کے اطلاق میں بعض مشکلات  کا سامنا ہوا تھا۔ ان مشکلات میں حکومت کا غزہ میں انتظامیہ پر مکمل کنٹرول اور حماس حکومت کے دور میں غزہ میں سرکاری ملازمین  کی تعیناتی سر فہرست ہیں۔

عید الضحیٰ  سے قبل فلسطینی فریقین نے مصری انتظامیہ  کے ساتھ مفاہمت، فائر بندی اور غزہ کی پٹّی پر انسانی منصوبوں کے اطلاق  کے موضوعات پر مذاکرات کئے۔



متعللقہ خبریں