ایران نے امریکہ کو تقریباً 2.5 بلین ڈالر ہرجانے کی سزا سنا دی

ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی IRNA کے مطابق، تہران کی بین الاقوامی عدالت نے فیصلہ دیا ہے کہ امریکی حکومت دہشت گرد حملے کے متاثرین اور ان کے لواحقین سمیت 116 افراد کی جانب سے دائر کیے گئے مقدمے میں مادی، اخلاقی اور تعزیری ہرجانے کی ادائیگی کرے

2114386
ایران  نے  امریکہ کو تقریباً 2.5 بلین ڈالر ہرجانے کی سزا سنا دی

ایران نے 2008 میں شیراز میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے میں اس کے مبینہ کردار کے لیے امریکہ کو تقریباً 2.5 بلین ڈالر ہرجانے کی سزا سنائی ہے۔

ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی IRNA کے مطابق، تہران کی بین الاقوامی عدالت نے فیصلہ دیا ہے کہ امریکی حکومت دہشت گرد حملے کے متاثرین اور ان کے لواحقین سمیت 116 افراد کی جانب سے دائر کیے گئے مقدمے میں مادی، اخلاقی اور تعزیری ہرجانے کی ادائیگی کرے۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ امریکہ میں قائم حکومت مخالف گروپ "ٹونڈر" اور "دی اسمبلی آف کنگڈم آف ایران" نے 2008 میں شیراز میں دہشت گردانہ حملے کو منظم کیا جس میں 14 افراد کی جانیں گئیں، اور امریکہ مذکورہ تنظیم کو مبینہ طور پر معاونت کرنے پر حکومت کو 2 ارب 478 ملین ڈالر ہرجانے کی سزا سنائی گئی ہے۔

امریکہ میں قائم حکومت مخالف اور بادشاہت کی حامی تنظیم جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس کا سرغنہ جمشید شرمید نامی جرمن شہری ہے، پر الزام ہے کہ اس نے 12 اپریل 2008 کو شیراز شہر میں ایک دہشت گردانہ حملہ کیا تھا جس میں 14 افراد ہلاک اور 215 افراد زخمی ہوئے،  تھے۔

ایرانی وزارت انٹیلی جنس نے اعلان کیا کہ شرمید، جو دوہری شہریت ایرانی اور جرمن شہریت رکھتا ہے  اور  2003 سے امریکہ میں مقیم ہے، کو جولائی 2020 میں بیرون ملک گرفتار کر کے ملک لے جایا گیا تھا۔

شرمید کو تہران کی انقلابی عدالت نے موت کی سزا سنائی تھی، جہاں اس پر فروری 2023 میں "دہشت گردانہ کارروائیوں کی منصوبہ بندی اور ہدایت کاری کے ذریعے زمین پر بدعنوانی پھیلانے" کے الزام میں مقدمہ چلایا گیا تھا۔

جرمنی کی وزارت خارجہ نے شرمید کو دی گئی سزائے موت کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔



متعللقہ خبریں