افغانستان میں شدید سردی،70 افراد ٹھٹھر کر مر گئے
حکام نے بتایا کہ سخت سردی کی یہ لہر بادغیس،غزنی،نمروز،پکتیکا،ہرات،قندھار اور فریاب میں زیادہ محسوس کی جا رہی ہے جہاں ستر افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ ملک بھر میں ستر ہزار مویشی بھی تلف ہوئے ہیں
افغانستان میں یخ بستہ موسم میں ٹھٹھر کر ہلاک ہونے والوں کی تعداد ستر تک جا پہنچی ہے۔
طالبان کی عبوری حکومت کی وزارت برائے انسداد قدرتی آفات گزشتہ آٹھ دنوں کے دوران سردی کی وجہ سے ستر افراد ٹھٹھر کر ہلاک ہو گئے۔
ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کےمرکز کے عہدے دار مولوی عبداللہ محمدی نے بتایا کہ سخت سردی کی یہ لہر بادغیس،غزنی،نمروز،پکتیکا،ہرات،قندھار اور فریاب میں زیادہ محسوس کی جا رہی ہے جہاں ستر افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ ملک بھر میں ستر ہزار مویشی بھی تلف ہوئے ہیں۔
مغربی افغان صوبے ہرات میں موسم سرما کے آغاز سے اب تک منشیات کے عادی 45 بے گھر افراد ٹھٹھر کر ہلاک ہو گئے۔
یاد رہے کہ افغانستان میں اقتصادی بد حالی کی وجہ سے عوام کی اکثریت لکڑی یا کوئلہ جلانے سے محروم ہے جس کی وجہ سے دیہی علاقوں میں اموات میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے حتی مستحقین تک انسانی امداد کی فراہمی بھی مشکل نظر آ رہی ہے۔
متعللقہ خبریں
افغانستان میں ہسپانوی سیاحوں پر حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کر لی
17 مئی کو صوبہ بامیان میں سیاحوں پر مسلح حملہ تنظیم نے کیا تھا