طالبان انتظامیہ کی متحدہ عرب امارات کی کپمنی GAAC پروازکے ساتھ فضائی حدود کو کنٹرول کرنےپر مطابقت

معاہدے کے دائرہ کار میں، GAAC کمپنی ہوائی جہازوں کو بشمول لینڈنگ اور ٹیک آف، اور جہاں ضروری سمجھا جائے گا پرواز کی رہنمائی فراہم کرے گی اور ہوائی اڈوں پر ریڈار سسٹم اور آلات فراہم کرے گی

1877973
طالبان انتظامیہ کی متحدہ عرب امارات کی کپمنی GAAC پروازکے ساتھ فضائی حدود کو کنٹرول کرنےپر مطابقت

افغانستان  کی طالبان انتظامیہ نے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں قائم GAAC کمپنی کے ساتھ فضائی حدود کو کنٹرول کرنے اور ملک کے ہوائی اڈوں، خاص طور پر کابل بین الاقوامی ہوائی اڈے پر فضائی خدمات فراہم کرنے پر مطابقت پائے جانے کا اعلان کیا ہے۔

طالبان کی عبوری حکومت کے نائب وزیر اعظم ملا عبدالغنی برادر، نائب وزیر ٹرانسپورٹ اور سول ایوی ایشن حمید اللہ آہندزادے اور مختلف طالبان حکام اور GAAC کمپنی کے عہدیداروں نے دارالحکومت کابل میں منعقدہ ایک تقریب میں "ایئر کرافٹ گائیڈنس سروسز اینڈ ڈویلپمنٹ" کے عنوان سے معاہدے پر دستخط کیے۔

معاہدے کے دائرہ کار میں، GAAC کمپنی ہوائی جہازوں کو بشمول لینڈنگ اور ٹیک آف، اور جہاں ضروری سمجھا جائے گا پرواز کی رہنمائی فراہم کرے گی اور ہوائی اڈوں پر ریڈار سسٹم اور آلات فراہم کرے گی۔

کمپنی کابل، قندھار اور ہرات کے ہوائی اڈوں پر عملے کی گنجائش میں بھی اضافہ کرے گی۔

10 سالہ معاہدے کے پہلے 5 سالوں میں، آمدنی، بشمول بین الاقوامی طیارے جو افغانستان کی فضائی حدود استعمال کریں گے، GAAC کمپنی کو ادا کرنے کا منصوبہ ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے طالبان کی عبوری حکومت کے نائب وزیر اعظم برادر نے کہا کہ افغان معیشت کو ترقی دینا ان کی ترجیح ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ ملک کی اقتصادی ترقی اور تجارت پر مثبت اثر ڈالے گا۔

طالبان کے ایک ترجمان انعام اللہ سمنگانی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شیئر کیا کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ مذکورہ معاہدے کے نتیجے میں مختلف بین الاقوامی ہوا بازی کمپنیاں افغانستان کے لیے اپنی پروازیں دوبارہ شروع کریں گی۔

15 اگست 2021 کے بعد جب طالبان نے افغانستان پر قبضہ کیا تو ملک میں تمام پروازیں بند کر دی گئی تھیں ۔

اس کے بعد اندرون ملک پر کابل، قندھار، ہرات اور مزار شریف کے ہوائی اڈوں پر پروازیں شروع کی گئی تھیں۔

اس وقت افغانستان کے لیے چند ممالک کی براہ راست پروازیں ہیں۔



متعللقہ خبریں