46 ویں بین الاقوامی بچوں کے تہوار کی تقریبات دارالحکومت انقرہ میں جاری ہیں

فلسطین کو مہمان خصوصی کے طور پر مدعو کرنا خاص طور پر اس کے نصب العین پر غور کرنے سے  ہمارے لیے  بڑا معنی  خیز ہے

2130642
46 ویں بین الاقوامی بچوں کے تہوار کی تقریبات دارالحکومت انقرہ میں جاری ہیں
trt 23 nisan cocuk senligi.jpg
trt 23 nisan cocuk senligi1.jpg
trt 23 nisan cocuk senligi2.jpg
trt 23 nisan cocuk senligi3.jpg
trt 23 nisan cocuk senligi4.jpg

TRT 46 ویں بین الاقوامی 23 اپریل بچوں کے تہوار   کے لیے  دنیا بھر سے ترکیہ آنے والے بچوں نے اپنے  اپنے ملک کے مقامی رقص کو پیش کیا۔

دارلحکومت ملت پارک میں منعقدہ  پروگرام کے تحت  29 ممالک سے آنے والے بچے  انقرہ کے بچوں کے ساتھ یکجا ہوئے۔

اس سر گرمی کا آغاز  مہمان بچوں کے  ممالک کے پرچموں، ترک پرچم اور عظیم قائد غازی مصطفیٰ کمال  اتاترک کی تصاویر  اٹھانے والے بچوں کے کارٹیج مارچ  کے ساتھ ہوا۔

روایتی  رقص  شو پیش کرنے والے بچوں نے علاقے کے حاضرین سے خوب داد وصول کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، TRT کے ڈائریکٹر جنرل  زاہد صوباجی نے کہا کہ ہم  اس تہوار کو  1979 سے ابتک اس کے نچوڑ  سے ہم آہنگ طریقے سے  TRT  بین الاقوامی بچوں کے تہوار کے نام سے  بھر پور طریقے سے منانے کی  کوشش  کر رہے ہیں۔

انہوں  نے وضاحت کی کہ اس عرصے کے دوران  ہم  نےدنیا بھر  بچوں کے درمیان محبت، امن اور دوستی کو فروغ دینے کی بھرپورجدوجہد  کی ہے۔" یہ سرگرمی ترکیہ کو متعارف کرانے میں اہم خدمات ادا کر رہی  ہے۔ اس سے بھی بڑھ کر  یہ دنیا کے بچوں کے ذہنوں اور دلوں میں ترک ثقافت اور مہمان نوازی کی اقدار کو جنم دیتا  ہے۔ ہم نے اس سلسلے میں 45 تہواروں  کا انعقاد کیا ہے۔ 45 سالوں میں 125 ممالک کے30 ہزار سے زیادہ بچوں، رہنماؤں اور صحافیوں نے اس تہوار میں شرکت کی اور امسال ہم نے 46ویں تہوار کا عنوان'امن کے لیے شانہ بشانہ'  رکھا ہے۔

صوباجی  نے میلے میں 29 ممالک کے 500 بچوں کی میزبانی  کرنے اور فلسطین کو بھی اس  میلے میں مدعو کرنے  سے  تہوار کو زیادہ  با مفہوم  بنانے پر توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ "فلسطین کو مہمان خصوصی کے طور پر مدعو کرنا خاص طور پر اس کے نصب العین پر غور کرنے سے  ہمارے لیے  بڑا معنی  خیز ہے،  درحقیقت دنیا کے ہر بچے کو اس تہوار کو منانا چاہیے ۔ تاہم بڑے افسوس سے کہنا پڑتا ہے  کہ  اسوقت  فلسطین میں اس وقت ایسی صورتحال موجود  نہیں ۔"

 



متعللقہ خبریں