غزہ میں جنگ بندی کے لیے مظاہرے متعدد امریکی جامعات میں پھیل گئے

نیویارک کی کولمبیا یونیورسٹی امریکہ کی وہ پہلی درس گاہ ہے جہاں فلسطینیوں کے حق میں طالب علموں کے مظاہرے شروع ہوئے تھے اور اب یہ سلسلہ ملک کی بہت سی یونیورسٹیوں تک پھیل چکا ہے

2132694
غزہ میں جنگ بندی کے لیے مظاہرے متعدد امریکی جامعات میں پھیل گئے
abd universite filistin destek.jpg
abd universite filistin destek.jpg
arizona universitesi filistin destek.jpg

نیویارک کی کولمبیا یونیورسٹی کے احتجاجی طلبہ نے گزشتہ روز کہا  ہےکہ انتظامیہ کے ساتھ ان کے مذاکرات کسی نتیجے تک نہیں پہنچ سکے اور وہ اپنے مطالبات تسلیم ہونے تک کیمپس میں لگائے گئے اپنے خیموں میں ہی رہیں گے۔ کولمبیا یونیورسٹی میں فلسطینیوں کی حمایت میں طلبہ کے مظاہروں کو دس روز گزر چکے ہیں اور پولیس 100 سے زیادہ طالب علموں کو گرفتار کر چکی ہے۔

یہ مظاہرے ایک ایسے وقت ہو رہے ہیں جب مئی میں گریجویٹ ہونے والے طلبہ میں اسناد کی تقسیم کے لیے امریکہ بھر میں تقریبات شروع ہو جاتی ہیں۔ مئی شروع ہونے میں اب چند ہی روز باقی رہ گئے ہیں جس کی وجہ سے یونیورسٹیوں کی انتظامیہ پر یہ دباؤ بڑھ رہا ہے کہ وہ کسی بھی طریقے سے مظاہروں کو ختم کرائیں۔

نیویارک کی کولمبیا یونیورسٹی امریکہ کی وہ پہلی درس گاہ ہے جہاں فلسطینیوں کے حق میں طالب علموں کے مظاہرے شروع ہوئے تھے اور اب یہ سلسلہ ملک کی بہت سی یونیورسٹیوں تک پھیل چکا ہے جن میں اسٹینفورڈ ،نارتھ ویسٹ،پینسیلوانیا،فلوریڈا،نیواڈا  اور ایریزونا یونیورسٹی بھی شامل ہے ۔

گزشتہ روز کولمبیا یونیورسٹی کے باہر سینکڑوں مظاہرین اکھٹے ہو گئے۔ ان میں سے اکثر نے اسرئیل کے جھنڈے اٹھا رکھے تھے اور وہ ان افراد کی رہائی کا مطالبہ کر رہے تھے جنہیں حماس 7 اکتوبر کے حملے میں یرغمال بنا کر اپنے ساتھ غزہ لے گئی تھی۔

یونیورسٹیوں کو یہ فکر ہے کہ مظاہروں اور احتجاج کی لہر ایک ایسے موقع پر شروع ہوئی ہے جب تعلیمی اداروں میں گریجوایشن کی تقریبات ہونے والی ہیں اور مظاہروں کا سلسلہ کئی انتظامی مسائل پیدا کر سکتا ہے۔

جمعہ کولمبیا یونیورسٹی میں مظاہروں کا دسواں روز تھا اس سے قبل یونیورسٹی کی صدر مینوش شفیق نے احتجاجی طلبہ کو کیمپس سے باہر نکالنے کے لیے، جنہوں نے ایک لان میں خیمے لگا کر اسے غزہ یکجہتی کیمپ کا نام دے دیا تھا، پولیس طلب کر لی تھی۔ پولیس نے خیمے اکھاڑ کر ایک سو سے زیادہ طلبہ کو گرفتار کر کے اپنے ساتھ لے گئی تھی۔

کیمپس تو مظاہرین سے خالی ہو گیا لیکن مینوش شیفق کو اپنی فیکلٹی کے ارکان اور کیلیفورنیا سے میسا چوسٹس تک کی یونیورسٹیوں کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ فیکلٹی ارکان کا کہنا ہے کہ شفیق نے ان سے مشورہ کیے بغیر گرفتاریوں کی اجازت دی، جب کہ دیگر یونیورسٹیوں کو شکایت ہے کہ کولمیبا یونیورسٹی کے واقعات نے ان کے ہاں بھی مظاہروں کی راہ ہموار کی۔

غزہ میں اسرائیلی فوج کی کارروائیوں سے فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور سنگین ہوتا ہوا انسانی بحران، طلبہ کو مزید برہم کر رہا ہے اور وہ یونیورسٹیوں کی انتظامیہ سے یہ مطالبے کر رہے ہیں کہ وہ اسرائیل سے اپنے مالی تعلقات منقطع کر دیں، اور ان کمپینوں سے الگ ہو جائیں جو ان کے بقول غزہ تنازع کو تقویت دے رہی ہیں۔



متعللقہ خبریں