اقوام متحدہ میں اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات پر مبنی بل منظور
فرانس،برطانیہ، جرمنی، اٹلی، یونان، سویڈن، سوئٹزرلینڈ، فن لینڈ، یوکرین اور بھارت ان 44 ممالک میں شامل تھے جنہوں نے ’غیر فیصلہ کن ووٹ‘ کا استعمال کیا
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 15 مارچ کو اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی دن کے موقع پر اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات سے متعلق قرارداد کا مسودہ منظور کر لیا۔
اس حوالے سے رائے دہی میں 115 "مثبت" اور 44 "غیر فیصلہ شدہ" ووٹ پڑے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ فرانس،برطانیہ، جرمنی، اٹلی، یونان، سویڈن، سوئٹزرلینڈ، فن لینڈ، یوکرین اور بھارت ان 44 ممالک میں شامل تھے جنہوں نے ’غیر فیصلہ کن ووٹ‘ کا استعمال کیا۔
منظور کیے گئے فیصلے میں مذہبی عدم برداشت، دقیانوسی تصور اور مسلمانوں کے خلاف دشمنی، بشمول مقدس کتب اور مقامات کے ساتھ ساتھ ہر قسم کے میڈیا میں امتیازی سلوک، تشدد اور مذہبی منافرت کی حوصلہ افزائی کرنے والی اشاعتوں اور پوسٹس کی مذمت کی گئی۔
قرارداد میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے اقوام متحدہ کا خصوصی نمائندہ مقرر کرنے کی درخواست کی گئی اور رکن ممالک سے بشمول قانونی اور سیاسی اقدامات، مسلمانوں کے خلاف مذہبی عدم برداشت اور تشدد سے نمٹنے کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا گیا۔
2022 میں، 15 مارچ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسلامی تعاون تنظیم کے نام پر ترکیہ اور پاکستان کی جانب سے پیش کردہ بل کے ذریعے "اسلامو فوبیا سے نمٹنے کا عالمی دن" قرار دیا گیا تھا۔