وسطی جمہوریہ افریقہ، 10 ہزار سے بچے باغیوں کی تحویل میں

باغیوں کے چنگل سے  فرار ہونے  والے 15 ہزار بچوں کو معمول کی زندگی  کو لوٹنے میں دشواری کا  سامنا ہے

2102083
وسطی جمہوریہ افریقہ، 10 ہزار سے بچے باغیوں کی تحویل میں

2013 سے خانہ جنگی اورجھڑپیں جاری ہونے والے  وسطی جمہوریہ افریقہ میں تقریباً 10 ہزار   نابالغ فوجی ہیں۔

ملک کی وزیر برائے عائلی امور  مارتھ کریما نے اپنے تحریری بیان میں کہا  ہے کہ 10 سال سے زیادہ  عرصے  تک  خانہ جنگی کے بعد بھی ہزاروں بچوں کو مسلح گروہ فوجی، جاسوس، نوکر یا جنسی غلام کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔

ان بچوں کی تعداد تقریباً 10 ہزار ہونے کا ذکر کرنے والی  کریما نے بتایا کہ باغیوں کے چنگل سے  فرار ہونے  والے 15 ہزار بچوں کو معمول کی زندگی  کو لوٹنے میں دشواری کا  سامنا ہے۔

20 سے زائد مسلح گروہ موجود ہونے والے  وسطی جمہوریہ افریقہ میں  فوج کی مداخلت کے باوجود جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔

باغی گروپوں نے دسمبر 2020 میں دارالحکومت بنگوئی پر قبضہ کرنے کے لیے آپریشن شروع کیا تھا، لیکن وہ ناکام رہے تھے۔

ملک میں 2013 سے جاری تشدد میں اب تک ہزاروں افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔



متعللقہ خبریں