امریکہ نے حوثیوں کو پھر دہشگردوں کی فہرست میں شامل کر دیا

امریکی امور خزانہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ حوثی ملیشیا کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کے بعد بھی انسانی بنیادوں پر بعض سرگرمیوں کی اجازت دے گا

2090091
امریکہ نے حوثیوں کو پھر دہشگردوں کی فہرست میں شامل کر دیا

امریکہ نے حوثی ملیشیا کو دوبارہ دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرلیا ہے۔

امریکی امور خزانہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ حوثی ملیشیا کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کے بعد بھی انسانی بنیادوں پر بعض سرگرمیوں کی اجازت دے گا۔

گزشتہ روز امریکی امور خزانہ کی ویب سائٹ پر پانچ لائسنس شائع کیے گئے جو متعدد متعلقہ کارروائیوں کی اجازت دیتے ہیں، ان پانچ انسانی شعبوں میں حوثیوں پر پرپابندیاں نہیں لگائی جائیں گی۔

قبل ازیں امریکی  امور خارجہ نے حوثیوں کی حمایت کرنے والے کسی بھی شخص پر پابندیاں عائد کرنے کا عزم ظاہر کیا تھا۔

 امریکی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ حوثیوں نے پہلی بار دہشت گردوں کی فہرست سے نکالنے کے بعد اپنی صلاحیت کو مضبوط کیا ہےاس تناظرمیں ایک امریکی اہلکار نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ پیش رفت ایران کو متاثر کرے گی اور اس کے لیے حوثیوں کی حمایت جاری رکھنا مشکل بنا دے گی ،اگر ایران کی طرف سے ان کی حمایت جاری رہتی ہےتو ایران کو اس کے نتائج بھگتنا پڑیں گے۔

امریکی  امور خزانہ کی طرف سے حوثیوں کے خلاف کیا گیا یہ فیصلہ 30 دن کے بعد یعنی 16فروری 2024ء کو نافذ العمل ہو جائے گا۔
امریکی انتظامیہ کے سینیر اہلکار نے صحافیوں کو بتایا کہ حوثیوں کو بلیک لسٹ کرنے کا فیصلہ 30 دن تک نافذ نہیں ہوگا اگر حوثی اپنے حملے بند کر دیتے ہیں تو اس فیصلے کومنسوخ کیا جا سکتا ہے۔

امریکی اہلکار نے مزید کہا کہ ہم نے حوثیوں کو بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں پر حملے بند کرنے کی بار بار وارننگ دی لیکن وہ باز نہیں آئے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ  امریکی فوجی دستے برطانیہ، آسٹریلیا، بحرین، کینیڈا اور ہالینڈ کے تعاون سے یمن میں متعدد اہداف کے خلاف حملے کرنے میں کامیاب رہے

صحافیوں سے بات کرنے والے امریکی اہلکار نے زور دے کر کہا کہ ہم تنازعہ میں اضافہ اور توسیع نہیں چاہتے اور نہ ہی ہم یمنی عوام کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ حوثی سرگرمیاں یمن میں امن کے حصول سے مطابقت نہیں رکھتیں اور خطے میں امن معاہدے پر عمل درآمد میں مزید پیش رفت میں رکاوٹ ہیں۔

خیال رہے کہ یمن کے ایران نواز حوثیوں اور امریکہ کے درمیان کشیدگی اس وقت پیدا ہوئی جب گذشتہ ماہ حوثیوں نے غزہ میں جاری جنگ میں فلسطینیوں کی حمایت کرتے ہوئے بحیرہ احمر سے اسرائیلی بحری جہازوں پر حملے شروع کردیے تھے۔



متعللقہ خبریں