امریکہ۔چین فوجی مذاکرات دوبارہ شروع ہو گئے

دونوں ملکوں کے مشیروں کے مابین ملاقات میں امریکہ اور چین کے درمیان مقابلہ کو تنازع میں تبدیل ہونے سے روکنے کے لیے فوجی مواصلاتی چینلز کو کھلا رکھنا چاہیے

2086537
امریکہ۔چین  فوجی مذاکرات دوبارہ شروع ہو گئے

امریکہ اور چین کے درمیان فوجی مذاکرات جو 2022  کے بعد  پہلی بار دوبارہ شروع ہو گئے ہیں۔

دونوں ممالک کی وزارت دفاع کے بیانات کے مطابق، 17ویں چین-امریکہ دفاعی پالیسی رابطہ  مذاکرات 8-9 جنوری  واشنگٹن میں ہوئے۔

ملاقات کے دوران امریکی وفد کی قیادت  نائب مشیر دفاع مائیکل چیس کر رہے تھے جو کہ چین، تائیوان اور منگولیا سے متعلق امور کے ذمہ دار ہیں اور چینی وفد کی قیادت  ادارہ برائے بین الاقوامی فوجی تعاون کے  نائب  ڈائریکٹر میجر جنرل سونگ یانچاؤ نے کی۔

پینٹاگون کی طرف سے دیے گئے بیان کے مطابق، چیس نے کہا کہ امریکہ اور چین کے درمیان مقابلہ کو تنازع میں تبدیل ہونے سے روکنے کے لیے فوجی مواصلاتی چینلز کو کھلا رکھنا چاہیے۔

ہند ۔بحرالکاہل کے علاقے میں آپریشنل سیکورٹی کی اہمیت کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئےچیس نے کہا کہ امریکہ جہاں بھی بین الاقوامی قانون اجازت دیتا ہے وہاں حرکت، اڑان اور بحری جہاز جاری رکھے گا۔

چیس نے ہند-بحرالکاہل خطے اور عالمی سطح پر اپنے اتحادوں کے لیے امریکہ کے عزم کو بھی دہرایا۔

چین کی جانب سے بحیرہ جنوبی چین میں قانونی طور پر سفر کرنے والے فلپائنی بحری جہازوں کو ہراساں کیے جانے پر اپنی  تشویش کا اظہار کرتے ہوئے چیس نے بین الاقوامی قانون کے مطابق بلند سمندروں پر جہاز رانی کی آزادی کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔

امریکی فریق نے تائیوان کے بارے میں ایک چین کے اصول پر اپنی وابستگی کا اعادہ کیا اور آبنائے تائیوان میں امن اور استحکام کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔

ملاقات کے دوران فریقین نے عالمی اور علاقائی سلامتی کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

 اجلاس میں روس یوکرین جنگ اور شمالی کوریا کے میزائل تجربات سے پیدا ہونے والے سلامتی  خدشات کو ایجنڈے پر لایا گیا۔

یاد رہے کہ 2022 میں اس وقت کی  اسپیکر نینسی پیلوسی کے تائیوان کے دورے کی وجہ سے فریقین کے درمیان فوجی مذاکرات میں خلل پڑا تھا۔

 



متعللقہ خبریں