امریکہ کی شمال مشرقی ریاستوں میں ڈھائی لاکھ سے زائد مکانات اور دکانیں بجلی کی سہولت سے محروم
میئر ایرک ایڈمز نے نیویارک والوں کو مشورہ دیا کہ جب تک ضروری نہ ہو ٹریفک سے گریز کریں اور پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کریں۔
گزشتہ رات سے جاری شدید طوفان اور بارش کے باعث امریکہ کی شمال مشرقی ریاستوں میں ڈھائی لاکھ سے زائد گھروں اور کاروباری مراکز کی بجلی منقطع ہوگئی۔
نیویارک، نیو جرسی، کنیکٹی کٹ، میساچوسٹس اور نیو ہیمپشائر میں موسم کی خراب صورتحال نے زندگی کو بری طرح متاثر کیا۔
نیویارک میونسپلٹی نے شہریوں کوغیر متوقع سیلاب سے خبردار کیا ہے۔
میئر ایرک ایڈمز نے نیویارک والوں کو مشورہ دیا کہ جب تک ضروری نہ ہو ٹریفک سے گریز کریں اور پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کریں۔
بتایا گیا کہ ملک کی شمال مشرقی ریاستوں میں شدید طوفان کی وجہ سے بجلی کی لائنوں پر درخت گرنے سے اڑھائی لاکھ سے زائد مکانات اور کاروباری مراکز کو بجلی کی ترسیل منقطع ہے۔
دوسری جانب امریکہ میں کی گئی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے 3.2 ملین سے زائد امریکیوں نے سیلاب کا بلند خطرہ ہونے والے علاقوں سے نقل مکانی کی ہے۔
نیچر کمیونیکیشنز نامی جریدے میں شائع ہونے والی نئی تحقیق میں ان علاقوں کی نشاندہی کی گئی جنہیں "کلائمیٹ ابنڈونمنٹ ایریاز" کہا جاتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ 2000 سے 2020 کے درمیانی عرصے میں امریکہ میں 3.2 ملین سے زیادہ انسانوں نے موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث سیلاب کے خطرات کے پیش ِ نظر نقل مکانی کی ہے۔
متعللقہ خبریں
الجزائر میں اسکول ٹرپ پر جانے والے بچے سمندر میں ڈوب گئے
ساحل سے ایک اور 10 سالہ بچے کی لاش ملی ہے تاہم یہ بچہ سیر کے لیے جانے والے بچوں کے گروپ سے نہیں تھا۔