امریکہ، مسلح حملوں میں سال کے 9 ماہ میں 1300 سے زائد بچے جان بحق ہونے کا انکشاف
ملک میں 18 سال سے کم عمر بچوں کی اموات کی وجوہات میں مسلح تشدد یومیہ اوسطاً 3.6 اموات کے ساتھ ٹریفک حادثات کو پیچھے چھوڑ تے ہوئے پہلے نمبر پر آگیا ہے
امریکہ میں گزشتہ 9 ماہ کے دوران مسلح پر تشدد واقعات میں 1300 سے زائد بچے اللہ کو پیارے ہو چکے ہیں۔
گن وائلنس آرکائیو کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، جو ملک میں روزانہ 7,500 ذرائع سے مسلح تشدد کے واقعات کے حوالے سے معلومات یکجا کرتا ہے، یکم جنوری سے ابتک امریکہ میں مسلح حملوں کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے بچوں کی تعداد بڑھ کر 1,324 ہو گئی ہے۔
ان نتائج کے مطابق، ملک میں 18 سال سے کم عمر بچوں کی اموات کی وجوہات میں مسلح تشدد یومیہ اوسطاً 3.6 اموات کے ساتھ ٹریفک حادثات کو پیچھے چھوڑ تے ہوئے پہلے نمبر پر آگیا ہے۔
گن وائلنس آرکائیو کی ویب سائٹ پر موجود اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ امریکہ میں سال کے آغاز سے اب تک گن وائیلنس سے جان کی بازی ہارنے والوں کی کل تعداد 32 ہزار 548 اور زخمی ہونے والوں کی تعداد 28 ہزار 338 ہے۔
اسی ریکارڈ کے مطابق مسلح حملوں میں جان کی بازی ہارنے والے 1324 بچوں میں سے 1096 کی عمریں 12 سے 17 سال کے درمیان تھیں اور 230 کی عمریں 11 سال سے کم تھیں۔
بتایا گیا کہ گزشتہ 9 ماہ میں 18 سال سے کم عمر 3570 بچے مسلح حملوں میں زخمی ہوئے۔
متعللقہ خبریں
کینیا، سیلاب میں جان کی بازی ہارنے والوں کی تعداد 267 ہو گئی
75 لوگ لاپتہ ہیں،تقریباً تین لاکھ89 ہزار شہری موسم کی خراب صورتحال سے متاثر ہوئے ہیں