ایتھوپیا، اقوام متحدہ اور امریکی امداد کے منقطع ہونے پر 1329 افراد کی ہلاکت کا تعین
ماہ مئی میں امدا دکی ترسیل بند ہونے کے بعد سے اموات کی تعداد میں ہر ماہ اضافہ ہو رہا ہے تو تگرے میں تمام تر اموات کا نصف سے زائد فاقہ کشی سے تعلق رکھتا ہے
اطلاع دی گئی ہے کہ ایتھوپیا کے شمال میں خانہ جنگی ختم ہونے والے تگرے علاقے کے لیے اقوام متحدہ اور امریکہ کی طرف سے خوراک کی امداد بند کرنے کے باعث 1,329 افراد فاقہ کشی سے موت کے منہ میں چلے گئے۔
تگرے کے ہیلتھ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ،وزارت صحت اور میکیل یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق کے مطابق نومبر میں امن معاہدے پر دستخط ہونے کے بعد سے خطے میں 1,329 افراد بھوک سے متعلقہ وجوہات سے ہلاک ہو چکے ہیں۔
ماہ مئی میں امدا دکی ترسیل بند ہونے کے بعد سے اموات کی تعداد میں ہر ماہ اضافہ ہو رہا ہے تو تگرے میں تمام تر اموات کا نصف سے زائد فاقہ کشی سے تعلق رکھتا ہے۔
خطے میں صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں کی شرکت کے ساتھ کی گئی تحقیق نے تعین کیا ہے کہ اقوام متحدہ اور امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کی طرف سے امداد میں کٹوتی اموات کی ایک بڑی وجہ تھی۔
اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام اور یو ایس ایڈ نے مئی میں اعلان کیا تھا کہ وہ ایتھوپیا کو بھیجی گئی خوردنی اشیا کی چوری ہونے کے بعد امداد معطل کر رہے ہیں۔
ایتھوپیا میں وفاقی حکومت نے نومبر میں باغی تگرےعوامی نجات محاذکے ساتھ امن معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
معاہدے کے بعد علاقائی انتظامیہ کوتگرےعوامی نجات محاذ کے سپرد کر تے ہوئے تنظیم کو غیر مسلح کر دیا گیا تھا۔
متعللقہ خبریں
فلسطینیوں کو 'صحرا میں یا گھر پرمرنے' کا انتخاب دیا گیا ہے، امریکی اداکار مارک روفالو
رفح والوں کو "حراستی کیمپوں" میں بھیجا گیا جہاں انہیں نظرانداز اور ظلم کا نشانہ بنایا گیا