نجلا منقوش کے خلاف تحقیقات شروع کی جائے:پارلیمانی ارکان
لیبیا میں ارکان پارلیمان ،ماہرین تعلیم اور تحریک پسندوں نے لیبیائی وزیر خارجہ نجلا منقوش کے گزشتہ ہفتے اٹلی میں اسرائیلی ہم منصب ایلی کوہن سے ملاقات کرنے پر برطرفی کے بعد اس واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے
لیبیا میں ارکان پارلیمان ،ماہرین تعلیم اور تحریک پسندوں نے لیبیائی وزیر خارجہ نجلا منقوش کے گزشتہ ہفتے اٹلی میں اسرائیلی ہم منصب ایلی کوہن سے ملاقات کرنے پر برطرفی کے بعد اس واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
پارلیمانی ارکان ، لیبیا کی اعلی کونسل کے ارکان ،ماہرین تعلیم اور تحریک پسندوں نے ایک مشترکہ بیان میں اس واقعے کی مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ صیہونی اقتدار سے خفیہ رابطہ کرنا ملکی قوانین کے تحت ایک جرم ہے لہذا اس واقعے کی ملکی عدلیہ تحققیات کروائے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ واقعہ ہماری عوام اور ریاستی تشخص کی خلاف ورزی ہے جس میں قومی ارادے و مفادات کو نظر انداز بھی کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیلی امور خارجہ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ 27 اگست کو اسرائیلی اور لیبیائی وزرائے خارجہ کے درمیان ایک تاریخی ملاقات روم میں ہوئی تھی جس میں دو طرفہ تعاون اور تعلقات کے بعض پہلووں پر غور کیا گیا تھا۔
اس ملاقات کے بعد لیبیائی قومی اتحادی حکومت کے وزیراعظم عبدالحمید دبیبہ نے وزیر خارجہ منقوش کو بر طرف کرتے ہوئے ان کے خلاف تحقیقات کا حکم دینے سمیت ان کی جگہ فتح اللہ زینی کو یہ عہدہ سونپا تھا۔
لیبیا اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات نہیں ہیں جبکہ لیبیا کے پاسپورٹ پر اسرائیل کی سیاحت بھی ممنوع ہے ۔
متعللقہ خبریں
الجزائر میں اسکول ٹرپ پر جانے والے بچے سمندر میں ڈوب گئے
ساحل سے ایک اور 10 سالہ بچے کی لاش ملی ہے تاہم یہ بچہ سیر کے لیے جانے والے بچوں کے گروپ سے نہیں تھا۔