لیبیا میں جھڑپوں کے باعث طرابلس کے لیے پروازیں بند

دارالحکومت کے جنوب میں اور عین زارا کے علاقوں میں آج بھی جھڑپیں جاری ہیں

2024925
لیبیا میں جھڑپوں کے باعث طرابلس کے لیے پروازیں بند

لیبیا میں کام کرنے والی سرکاری اور نجی فضائی کمپنیوں نے گزشتہ رات سے جاریجھڑپوں  کے باعث دارالحکومت طرابلس کے لیے پروازیں روک دیں۔

لیبیا کی سرکاری فضائی کمپنی ’افریقیہ ایئرویز‘ کی جانب سے جاری کردہ تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ دارالحکومت کے بین الاقوامی میٹیگا ایئرپورٹ پر پروازیں معطل کردی گئی ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پروازیں مصراتہ ایئرپورٹ سے کی جائیں گی۔ واضح رہے کہ لیبیا کی ایئرلائنز نے بھی اپنی پروازوں کا رخ مصراتہ کی جانب موڑ دیا تھا۔ بین الاقوامی مٹیگا ایئرپورٹ کے منیجر لطفی الا طبیب نے کہا کہ ہوائی اڈے پر سرگرمیاں جاری ہیں لیکن کچھ ایئر لائن کمپنیوں نے احتیاطی طور پر پروازیں مصراتہ منتقل کر دی ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ جھڑپوں کے باعث بن غازی سے طرابلس کے لیے پروازیں بھی معطل کر دی گئی ہیں۔

لیبیا کی صدارتی کونسل کے زیر صدارت انسداد جرائم اور دہشت گردی کے یونٹ "ردا" اور قومی اتحاد کی حکومت کے ماتحت "444 بریگیڈ" کے درمیان کل دارالحکومت کے کچھ حصوں میں جھڑپیں ہوئیں۔

لیبیا کے حکام نے اعلان کیا کہ دارالحکومت کے جنوب میں اور عین زارا کے علاقوں میں آج بھی جھڑپیں جاری ہیں۔

قومی اتحاد کی حکومت اور صدارتی کونسل کی جانب سے تنازعات اور ان کی وجہ کے بارے میں کوئی وضاحت نہیں کی گئی۔

ملکی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ تنازع کی بتی اس وقت بھڑک اٹھی جب کرائم اینڈ ٹیررازم یونٹ "ردا" نے "444 بریگیڈ" کے کمانڈر محمود حمزہ کو حراست میں لے لیا۔

28 مئی کو دارالحکومت طرابلس میں دونوں فریقوں کے درمیان قلیل مدتی جھڑپیں ہوئیں۔

"ردا" اور "444 بریگیڈ" ملک کے مغرب میں سرگرم دو طاقتور ترین ملیشیا گروپ سمجھے جاتے ہیں۔

لیبیا کے مغربی علاقوں میں سرگرم آزاد مسلح گروہوں کے درمیان مختلف وقفوں سے جھڑپیں ہو رہی ہیں، جنہیں "ملیشییت" کہا جاتا ہے، جس کا مطلب عوام کے درمیان ملیشیا ہے۔

 

 



متعللقہ خبریں