نائجر، ایکو واس نے فوجی مداخلت کرنے کی دھمکی دے دی

مداخلت کب اور کہاں سے شروع ہوگی اس کا اعلان نہیں کیا جائے گا، اور اس کا فیصلہ  ECOWAS ممالک کے رہنما  کریں گے

2020558
نائجر، ایکو واس نے فوجی مداخلت کرنے کی دھمکی دے دی

مغربی افریقی ریاستوں کی اقتصادی برادری ECOWAS) )نے اعلان کیا ہے کہ نائجر میں بغاوت کو پلٹنے کے لیے فوجی مداخلت کا منصوبہ تیار ہے۔

نائجر کے دارالحکومت ابو جا میں منعقدہ ایکو واس  ممالک  کی مسلح افواج کے سربراہان  کے اجلاس کے بعد ایکو واس کے سیاسی ،  امن و سلامتی امور  کے کمشنر  عبدل فاتو موسی  نے  واضح کیا ہے کہ اجلاس میں مسلح افواج کے سربراہان نے نائجر میں کسی ممکنہ فوجی آپریشن  کی منصوبہ بندی کی تکمیل  کر لی ہے۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ فوجی مداخلت کے فریم ورک کا تعین ہو چکا ہے اور تمام عناصر پر کام کیا جا رہا ہے، موسیٰ نے نوٹ کیا کہ مداخلت کب اور کہاں سے شروع ہوگی اس کا اعلان نہیں کیا جائے گا، اور اس کا فیصلہ  ECOWAS ممالک کے رہنما  کریں گے۔

ECOWAS نے 30 جولائی کو  فوجی ٹولے کو  صدر محمد بزوم کو رہا کرنے اوردوبارہ اپنے عہدے  کو سنبھالنے کا موقع دینے کے لیے ایک ہفتے کی مہلت دی تھی۔

ECOWAS نے اعلان کیا  تھا کہ اگر ان کے مطالبات پورے نہ ہوئے تو وہ فوجی مداخلت سمیت تمام آپشنز پر غور کریں گے۔

فوجی مداخلت کے احتمال نے مغربی  افریقہ کی دیگر فوجی  حکومتوں نے رد عمل کا مظاہرہ کیا تھا۔

برکینا فاسو اور مالی، جہاں انتظامیہ میں فوجی موجود ہیں، نے ایک مشترکہ بیان میں ECOWAS کو خبردار کیا کہ نائجر میں فوجی مداخلت کا مطلب ان کے خلاف جنگ چھیڑنا ہے۔ گینی نے بھی  فوجی ٹولے  کی حمایت کا بیان دیا تھا۔

جبکہ سینیگال، آئیوری کوسٹ، بینن اور نائیجیریا نے  ECOWAS کی فوجی مداخلت کی حمایت کرنے کا اعلان کیا تھا۔



متعللقہ خبریں