امریکہ نے نائجر میں سفارت خانہ جزوی طور پر خالی کرنے کا اعلان کر دیا

امریکی امور خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ جزوی انخلاء کے باوجود دارالحکومت نیامی میں ملک کا سفارت خانہ کھلا رہے گا

2019772
امریکہ نے نائجر میں  سفارت خانہ جزوی طور پر خالی کرنے کا اعلان کر دیا

امریکہ نے فوجی بغاوت کے بعد نائجر میں اپنے سفارتخانے کو جزوی طور پر خالی کرنے کا حکم دے دیا۔

خبرکے مطابق، گزشتہ ہفتے ہونے والی فوجی بغاوت کے بعد سینکڑوں غیر ملکی شہریوں کو پہلے ہی ملک سے نکالا جا چکا ہے اور اتوار کو فرانسیسی سفارت خانے پر مظاہرین کی جانب سے حملہ بھی کیا گیا تھا۔

فوجی رہنما جنرل عبدالرحمانے چھیانی نے ملک کے اندرونی معاملات میں کسی قسم کی مداخلت کے خلاف خبردار کیا ہے۔

امریکی امور خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ جزوی انخلاء کے باوجود دارالحکومت نیامی میں ملک کا سفارت خانہ کھلا رہے گا، ہم نائجر کے عوام  کے ساتھ اپنے تعلقات کے لیے پرعزم ہیں اور ہم سفارتی طور پر اعلیٰ ترین سطحوں پر منسلک ہیں۔

 امریکہ نائجر کے لیے انسانی اور سکیورٹی امداد کا ایک بڑا عطیہ دہندہ ہے اور اس نے پہلے خبردار کیا ہے کہ فوجی بغاوت ہر قسم کے تعاون کو معطل کرنے کا باعث بن سکتی ہے۔

خیال رہے کہ فرانس اور یورپی یونین نائجر میں پہلے ہی مالی اور ترقیاتی امداد معطل کر چکے ہیں۔

مغربی افریقی تجارتی بلاک  ایکوواس نے بھی پابندیاں عائد کی ہیں جن میں نائجر کے ساتھ تمام تجارتی لین دین کو روکنا اور علاقائی مرکزی بینک میں ملک کے اثاثوں کو منجمد کرنا شامل ہے جبکہ یہ بلاک ملک میں فوجی مداخلت پر بھی غور کر رہا ہے۔

دوسری جانب نائجر کے فوجی رہنما جنرل عبدالرحمانے چھیانی نے ملک پر عائد کی جانے والی تمام پابندیوں کو مسترد کر دیا ہے۔

ایک ٹیلی ویژن خطاب میں جنرل کا کہنا تھا کہ نئی حکومت نے مجموعی طور پر ان پابندیوں کو مسترد کر دیا ہے اور کسی بھی خطرے کو بھی مسترد کر دیا گیا ہے چاہے وہ کہیں سے بھی آئے، انہوں نے پابندیوں کو مذاق اور بددیانتی قرار دیا اور کہا کہ ان کا مقصد نائجر کو ناقابل تسخیر بنانا ہے۔



متعللقہ خبریں