نائجر کی صورتحال کے پیش نظر حکومت فرانس کا اپنے شہریوں کے انخلا کا فیصلہ
ایلیسی پیلس نے 30 جولائی کو اعلان کیا تھاکہ وہ نیامی سفارت خانے کو نشانہ بنانے والے مظاہروں کے حوالے سے اپنے ملک کے مفادات یا شہریوں پر کسی بھی حملے کا فوری اور سخت جواب دے گا
نائجر میں بغاوت اور اس کے سفارت خانے پر حملے کے بعد فرانس نے اس ملک سے اپنے شہریوں کے انخلا کا فیصلہ کیا ہے۔
نیامی میں فرانسیسی سفارت خانے کے حوالے سے ملکی میڈیا کی معلومات کے مطابق فرانس نائجر سے اپنے شہریوں کو نکالنے کی تیاریاں کر رہا ہے۔
سفارتخانے کی جانب سے ملک میں فرانسیسی شہریوں کو بھیجے گئے پیغام میں بتایا گیا کہ نائجر میں سیکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر فضائی طریقے سے انخلاء کی کارروائی کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
فرانسیسی پریس نے اطلاع دی ہے کہ وزارت خارجہ نے بھی اس اطلاع کی تصدیق کی ہے۔
دوسری جانب وزیر خارجہ کیتھرین کولونا، جس نے گزشتہ رات ایک فرانسیسی ٹیلی ویژن سے نائجر کی صورت حال کے حوالے سےانٹرویو دیا، سے پوچھا گیا کہ کیا اس ملک میں فرانس کی طرف سے کوئی فوجی مداخلت ہے، تو انہوں نے کہا کہ ہماری پہلی ترجیح اس ملک میں موجود اپنے شہریوں کی حفاظت ہے۔ "
ایلیسی پیلس نے بھی 30 جولائی کو اعلان کیا تھاکہ وہ نیامی سفارت خانے کو نشانہ بنانے والے مظاہروں کے حوالے سے اپنے ملک کے مفادات یا شہریوں پر کسی بھی حملے کا فوری اور سخت جواب دے گا۔
30 جولائی کو نائجر کے دارالحکومت نیامی میں ہزاروں مظاہرین نے فرانسیسی سفارت خانے کے سامنے جمع ہوکر سفارت خانے کی عمارت کو نشانہ بنایا تھا۔