افریقی رہنماوں کی روسی صدر سے ملاقات،یوکرین۔روس جنگ پر تبادلہ خیال
روسی صدر نے افریقی رہنماؤں کو جواب دیا کہ روس نے بات چیت سے کبھی انکار نہیں کیا، یوکرین کے مطالبات گمراہ کن ہیں جن پر عمل نہیں ہوسکتا
روسی شہر سینٹ پیٹرز برگ میں صدر ولادیمیر پوٹن سے جنوبی افریقہ کے صدر سرل رامافوسا نے ملاقات کی۔
ملاقات میں جنوبی افرقیی صدر نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں یوکرین روس جنگ ختم ہوجائے، مسائل مل بیٹھ کر حل ہوسکتے ہیں۔
روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے ہفتے کو افریقی ممالک کے رہنماؤں کے ایک گروپ سے ملاقات کی جو دورہ یوکرین کے اگلے ہی دن خود ساختہ امن مشن پر روس پہنچے تھے، لیکن یہ ملاقات کسی پیش رفت کے بغیر ختم ہوئی۔
کوموروس، سینیگال، جنوبی افریقہ اور زیمبیا کے صدور کے ساتھ ساتھ مصر کے وزیر اعظم اور جمہوریہ کانگو اور یوگنڈا کے اعلیٰ ایلچی پر مشتمل سات افریقی رہنماؤں نے جمعہ کو یوکرین کا دورہ کیا تاکہ تقریباً 16 ماہ پرانی اس جنگ کو ختم کرنے میں مدد کی کوشش کی جا سکے۔
افریقی رہنماؤں نے کہا کہ جنگ کے خاتمے کے لیے اعتماد سازی کے اقدامات کی ضرورت ہے۔
افریقی رہنماؤں نے روسی صدر سے بحیرہ اسود کو اناج کی ترسیل کے لیے کھولنے کا مطالبہ بھی کیا۔
روسی صدر نے افریقی رہنماؤں کو جواب دیا کہ روس نے بات چیت سے کبھی انکار نہیں کیا، یوکرین کے مطالبات گمراہ کن ہیں جن پر عمل نہیں ہوسکتا۔
خیال رہے کہ یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے امن مذاکرات کے لیے روسی افواج کے انخلا کی شرط رکھی تھی۔
متعللقہ خبریں
کینیا، سیلاب میں جان کی بازی ہارنے والوں کی تعداد 267 ہو گئی
75 لوگ لاپتہ ہیں،تقریباً تین لاکھ89 ہزار شہری موسم کی خراب صورتحال سے متاثر ہوئے ہیں