سوڈان میں تنازعات کی وجہ سے تقریباً 100 ہزار جنوبی سوڈانی باشندئے واپس جنوبی سوڈان جانے پر مجبور

سوڈان میں تنازعات کی وجہ سے تقریباً 100 ہزار جنوبی سوڈانی باشندئے اپنے ملک جانے پر مجبور ہوگئے ہیں

1996566
سوڈان میں تنازعات کی وجہ سے تقریباً 100 ہزار جنوبی سوڈانی باشندئے واپس  جنوبی سوڈان جانے پر مجبور

سوڈان میں تنازعات کی وجہ سے تقریباً 100 ہزار جنوبی سوڈانی باشندئے اپنے ملک جانے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین (UNHCR) کے ڈپٹی ہائی کمشنر برائے آپریشنز رؤف مازو نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر سوڈان میں 15 اپریل سے فوج اور نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز (HDK) کے درمیان جاری تنازعات کے بارے میں  کہا ہے کہ 2 ماہ قبل سوڈان میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے، تقریباً 100,000 جنوبی سوڈانی باشندوں کو اپنے ملکوں کو واپس جانا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ  میں نے رینک اور ملاکال میں نقل مکانی کرنے والے خاندانوں سے ملاقات کی اور وہ  وہ وہاں واپس جانا چاہتے ہیں جہاں سے وہ آئے تھے  تاکہ  وہ  اپنے مستقبل کی تعمیر نو کر سکیں۔

سوڈان  کی  فوج نے ہمیشہ ریپڈ  فورسز HDKکی حمایت اور پشت پناہی کی  لیکن  اب اسے  اپنے  لیے  خطرہ سمجھا کیونکہ اس نے ایک آزاد اور متوازی فوج کے طور پر کام کرنا شروع کردیا جس پر اسے دو سال کے اندر اندر  2 سال کے اندر فوج میں مکمل طور پر ضم کر نے کا اعلان کیا گیا  جس پر  15 اپریل کی صبح دارالحکومت خرطوم اور مختلف شہروں میں فریقین کے درمیان مسلح تصادم ہوا۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے بتایا کہ سوڈان میں جاری تنازعہ کے باعث 850 سے زائد افراد ہلاک اور 5500 زخمی  ہوگئے  ہیں۔

فریقین نے آخری بار 29 مئی کو موجودہ جنگ بندی میں مزید 5 دن کی توسیع کی  ہے۔

امریکہ اور سعودی عرب نے اعلان کیا کہ سوڈانی فوج اور HDK کے درمیان جھڑپوں کو روکنے کے لیے جدہ میں ہونے والی بات چیت کو دونوں فریقوں کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے یکم جون کو معطل کر دیا گیا ہے۔



متعللقہ خبریں