کینیڈا نے چینی قونصلیٹ جنرل کے ایک سفارتکار کو نا خواہش کردہ شخصیت قرار دے دیا
ہم اپنی جمہوری اقدار کے تحفظ کو پر عزم طریقے سے جاری رکھیں گے، کینیڈا
کینیڈا نے چین کے ٹورنٹو میں قونصلیٹ جنرل میں ملازم ایک سفارتکار کو ایک ممبر اسمبلی کو دھمکی دینے کے جواز میں نا خواہش کردہ شخص اعلان کر دیا ہے۔
وزیر خارجہ میلانی جولی کا کہنا ہے کہ ملک کے اندرونی معاملات میں کوئی مداخلت قابل قبول نہیں اور کینیڈا میں موجود سفارت کاروں کو متنبہ کیا گیا کہ اگر انہوں نے ایسا رویہ اختیار کیا تو انہیں واپس بھیج دیا جائے گا۔
ٹورنٹو میں متعین چینی سفارتکار کاو وے کو "ناخواہش کردہ" شخص اعلان کیے جانے کا ذکر کرنے والی وزیر جولی نے کہا کہ "ہم نے یہ فیصلہ تمام تر پہلوں کا جائزہ لیتے ہوئے کیا ہے۔ ہم اپنی جمہوری اقدار کے تحفظ کو پر عزم طریقے سے جاری رکھیں گے۔"
"گلوب اینڈ میل" اخبار نے گزشتہ ہفتے دعوی کیا تھا کہ کینیڈا کی خفیہ ایجنسی CSIS نے اس بات کا تعین کیا ہے کہ حکومتِ چین، ہانگ کانگ کے خصوصی انتظامی علاقے میں مقیم اقربا کو دھمکیاں دینے کے طریقے تلاش کر رہی ہے تاکہ 2021 میں کنزرویٹو پارٹی کے رکن پارلیمنٹ مائیکل چونگ پر دباؤ ڈالا جا سکے۔
چینی دفتر ِ خارجہ کی ویب سائٹ پر جگہ پانے والے بیان کے مطابق بروز منگل کینیڈا کے شنگھائی میں قونصلیٹ جنرل کے ایک سفارتکار کو اس کاروائی کے جواب میں ملک بدر کر دیا جائیگا۔
اس بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ کینیدین سفارتکار جینیفر لین لالوند کو 13 مئی تک چین کو ترک کرنے کا کہا گیا ہے۔
متعللقہ خبریں
دنیا بھر میں اسرائیل کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری
ہالینڈ میں زیادہ تر خواتین پر مشتمل ایک گروپ نے فلسطینی ماؤں کی حمایت میں مظاہرہ کیا