امریکہ، ایران کے قیدیوں کے تبادلے کے بارے میں بیانات من گھڑت ہیں

اس طرح کے من گھڑت  بیانات  سے متعلقہ خاندانوں کے درد میں اضافہ ہوتا ہے

1958609
امریکہ، ایران کے قیدیوں  کے تبادلے کے بارے میں بیانات من گھڑت ہیں

متحدہ امریکہ   کا کہنا ہے  کہ ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کے "قیدیوں کے تبادلے پر امریکہ کے ساتھ معاہدہ ہو گیا ہے" کے حوالے سے بیانات درست نہیں ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس  نےعبداللہیان  کے بیان " کہ ہم نے حال ہی میں ایک معاہدہ کیا ہے اور اگر امریکہ کی جانب سے سب کچھ ٹھیک رہا تو مجھے لگتا ہے کہ ہم مختصر مدت میں قیدیوں کے تبادلے کا مشاہدہ کریں گے۔ " کی تردید کی ہے۔

مذکورہ  بیان کے بارے میں پرائس نے کہا، "ایک اور  سفاک  جھوٹ، اس طرح کے من گھڑت  بیانات  سے متعلقہ خاندانوں کے درد میں اضافہ ہوتا ہے۔ ہم ان 3 امریکیوں کی رہائی کے لیے بھرپور کوششیں کر رہے ہیں جنہیں ایران میں بلا جواز قید کیا گیا ہے، ہم ان افراد کو ان کے  اہل خانہ   تک پہنچانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔"

ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن کو دیے گئے ایک بیان میں عبداللہیان نے کہا تھا کہ "امریکہ کے ساتھ گزشتہ سال مارچ سے بالواسطہ بات چیت کے ذریعے ایک دستاویز پر دستخط اور منظوری دی گئی ہے۔ اب اس پر عمل درآمد کے لیے ضروری  زمین ہموار  کر لی گئی ہے۔ ہمارے طرف سے تمام تیاریاں مکمل ہیں ، جبکہ امریکہ تکنیکی کوآرڈینیشن امور کو  مکمل کرنے کے مرحلے میں  ہے۔"

امریکہ میں کچھ ایرانی شہریوں کو پابندیوں کی خلاف ورزی کے الزام میں حراست میں لیا گیا ہے اور کم از کم 3 امریکی شہری ایران میں جاسوسی کے الزام میں  جیل میں بند ہیں۔



متعللقہ خبریں