نیٹو کی رکنیت کے حوالے سے فنش وزیر دفاع کا ٹی آر ٹی کو انٹرویو
ہم میڈرڈ میں دستخط کیے گئے سہہ رکنی میمورنڈم پر کار بند ہیں۔ فن لینڈ دہشت گردی کے خلاف کام کرنے اور لڑنے کے لیے پرعزم ہے
فنش وزیر دفاع انتی کائیکونین نے ہسپانوی دارالحکومت میڈرڈ میں طے پانے والے سہہ رکنی یاداشت مفاہمت پر کار بند ہونے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ "ترکیہ اس یاداشت کی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے معاملے میں ہم پر اعتبار کرسکتا ہے۔"
انتی کائیکونین نے اپنے ملک کے سلسلہ رکنیت نیٹو کے بارے میں ترکیہ ریڈیو ٹیلی ویژن کارپوریشن کو بعض بیانات دیے۔
انہوں نے بتایا کہ "ہم میڈرڈ میں دستخط کیے گئے سہہ رکنی میمورنڈم پر کار بند ہیں۔ فن لینڈ دہشت گردی کے خلاف کام کرنے اور لڑنے کے لیے پرعزم ہے۔ اس میں کوئی شک و شبہہ نہیں ہے، مذکورہ میمورنڈم کی ذمہ داریوں کو نبھانے کے معاملے میں ترکیہ ہم پر اعتماد کر سکتا ہے۔"
انہوں نے کہا کہ اس یادداشت کے دائرہ عمل میں ترکیہ، سویڈن اور فن لینڈ نے پیش رفت کی ہے اور مزید نئے اقدامات عنقریب اٹھائے جائینگے، میں امید کرتا ہوں کہ نیٹو کے سلسلہ رکنیت میں مستقبل قریب میں مزید پیش رفت حاصل ہو گی۔ ہم جس قدر جلدی رکنیت حاصل کریں گے یہ ہمارے لیے اتنا ہی بہتر ہو گا ۔ ہمارا مقصد بھی یہی ہے۔
کائیکونین نے مزید کہا کہ فن لینڈ کی نیٹو میں شمولیت ترکیہ، فن لینڈ ، سویڈن اور نیٹو کے لیے بھی مفید ثابت ہو گی۔
واضح رہے کہ ترکی نے فن لینڈ اور سویڈن کو ویٹو کر رکھا ہے جنہوں نے 28 جون کو اسپین کے شہر میڈرڈ میں نیٹو سربراہی اجلاس میں رکنیت کے لیے درخواست دی تھی۔ انقرہ جس نے دونوں ممالک کے ساتھ ایک پروٹوکول پر دستخط کیے ہیں جو دہشت گرد تنظیموں کی کھلے عام حمایت کرتے ہیں، کیے گئے وعدوں کے پورا ہونے کا منتظر ہے۔