امریکہ  کے دفاعی بجٹ میں علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK/YPG کے فنڈ میں کٹوتی

نیشنل ڈیفنس آتھرائزیشن قانون (این ڈی اے اے) کے مسودے میں، جس میں امریکا کا 2023 کا دفاعی بجٹ شامل ہے اور اسے ایوان نمائندگان میں منظور کیا گیا میں داعش  فنڈ جس سے PKK/YPG بھی فائدہ اٹھائے  گی کے علاوہ  عراق کے حصے سے 35 ملین 811 ہزار ڈالر شامل ہیں

1916673
امریکہ  کے دفاعی بجٹ میں علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK/YPG  کے فنڈ میں کٹوتی

امریکہ  کے دفاعی بجٹ جس سے علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK/YPG کو بھی فائدہ پہنچے گا  اس فنڈ سے 18 ملین ڈالر کی کٹوتی کی گئی  ہے۔

نیشنل ڈیفنس آتھرائزیشن قانون (این ڈی اے اے) کے مسودے میں، جس میں امریکا کا 2023 کا دفاعی بجٹ شامل ہے اور اسے ایوان نمائندگان میں منظور کیا گیا میں داعش  فنڈ جس سے PKK/YPG بھی فائدہ اٹھائے  گی کے علاوہ  عراق کے حصے سے 35 ملین 811 ہزار ڈالر اور شام کے حصے سے 18 ملین 368 ہزار ڈالر کی کٹوتی کی گئی۔

امریکی ایوان نمائندگان نے NDAA بل، جس میں 858 بلین ڈالر کا دفاعی بجٹ شامل ہے، کو 80 کے مقابلے 350 ووٹوں سے منظور کر کے حتمی ووٹنگ کے لیے سینیٹ کو بھیج دیا۔

عراق اور شام میں داعش کے خلاف لڑائی کے دائرہ کار میں، 541 ملین 692 ہزار ڈالر کے فنڈ میں سے 487 ملین 513 ہزار ڈالر کی منظوری دی گئی تھی جس میں PKK/YPG سمیت امریکی شراکت داروں کو دینے کی درخواست کی گئی تھی۔ مسودے میں دیکھا گیا کہ اس کل فنڈ میں 15 کروڑ 413 ہزار ڈالر کا افراط زر کا فرق شامل کیا گیا اور مجموعی رقم 5 کروڑ 20 لاکھ 926 ہزار ڈالر کر دی گئی۔

مسودے کے ساتھ منسلک جدول میں بتایا گیا کہ عراق کے لیے  طلب کردہ  358 ملین 15 ہزار ڈالر میں سے 35 ملین 811 ہزار ڈالر کو بلاجواز قرار دیا گیا ہے جبکہ اسے  322 ملین 204 ہزار ڈالر دینا مناسب سمجھا گیا ہے۔

بحث و مباحثے کے دوران  کہا گیا ہے کہ  183 ملین 677 ہزار ڈالر میں سے 18 ملین 368 ہزار ڈالر کی درخواست جس سے PKK/YPG شام میں بھی مستفید ہوں گے کو بلاجواز سمجھا جاتا ہے اور تعاون سمیت دیگر سرگرمیوں کے لیے 165 ملین 309 ہزار ڈالر کی منظوری دی گئی ہے۔

یوکرین کے حوالے سے، بل میں یوکرین سیکیورٹی اسسٹنس انیشی ایٹو کے نام سے جانے والے فنڈز کے لیے 800 ملین ڈالر اور یورپ میں امریکی فوجی کارروائیوں کی حمایت کے لیے 6 بلین ڈالر مختص کیے گئے ہیں۔

بل کے حتمی مسودے سے ترکیہ کو F-16 جنگی طیاروں کی فروخت پر پابندی عائد کرنے والی شقوں کو ہٹا دیا گیا ہے۔

توقع ہے کہ سینیٹ اس بل کو ووٹنگ کے لیے امریکی صدر جو بائیڈن کو بھیجے گا اور پھر جلد ہی اس پر دستخط  کیے جانے کی توقع کی جا رہی ہے۔



متعللقہ خبریں