میانمار میں بغاوت کے بعد 600 مسلح گروہ وجود میں آئے ہیں، اقوام متحدہ

یکم فروری  سن 2021  کی بغاوت کے بعد  ملکی  نفوس کا ایک چوتھائی   یعنی 15 لاکھ افراد  انسانی امداد کے محتاج ہیں

1842973
میانمار میں بغاوت کے بعد 600 مسلح گروہ وجود میں آئے ہیں، اقوام متحدہ

اقوام متحدہ  نے انکشاف کیا ہے کہ  میانمار میں فوجی بغاوت کے بعد ملک میں  600 کے قریب  مسلح جتھے تشکیل پائے ہیں  اور روہنگیا مہاجرین    کو ان میں شمولیت پر مجبور کیا جا رہا ہے۔

اقوام متحدہ  کی  نمائندہ خصوصی برائے   میانمار   نوئلین  ہیزر  نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں  بریفنگ میں   کہا ہے کہ  یکم فروری  سن 2021  کی بغاوت کے بعد  ملکی  نفوس کا ایک چوتھائی   یعنی 15 لاکھ افراد  انسانی امداد کے محتاج ہیں۔

میانمار کی فوج کی جانب سے تشدد اور غیر متناسب طاقت کا استعمال جاری رکھنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، ہیزر نے کہا کہ بغاوت کے بعد سے اب تک 14 ہزار افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے اور درجنوں افراد حراست کے دوران اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

ہئیزر نے بتایا کہ اندرونِ ملک  بے گھر ہونے والوں کی تعداد 1 ملین سے تجاوز کر گئی ہے اور 78 لاکھ  بچے تعلیم کے حصول سے محروم کر دیے گئے ہیں۔

اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ملک میں فوج کے خلاف مزاحمت کرنے والے تقریباً 600 مسلح گروہ موجود ہیں، ہیزر نے کہا کہ ایک لاکھ 40 ہزار سے زائد روہنگیا مہاجرین، خاص طور پر نوجوانوں کو  جو بے گھر ہو کر کیمپوں میں مقیم ہیں، کو مسلح گروہوں نے ہدف بناتے ہوئے  مسلح گروہوں میں جبراً شا مل کیا ہے۔



متعللقہ خبریں