روسی صدر یوکرین میں نسل کشی کے مرتکب ہیں:بائیڈن

جو بائیڈن نے پہلی بار یوکرین پر روسی حملے کو نسل کشی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ماسکو یوکرین کو اس طرح سے تباہ کرنے کے در پہ ہے کہ یوکرینی ہونے کا خیال ہی ختم ہو جائے

1811410
روسی صدر یوکرین میں نسل کشی کے مرتکب ہیں:بائیڈن

امریکی صدر جو بائیڈن نے روسی صدر پوٹن کو آمر بتاتے ہوئے کہا کہ روس یوکرین میں نسل کشی کا مرتکب ہو رہا ہے۔

 جو بائیڈن نے پہلی بار یوکرین پر روسی حملے کو نسل کشی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ماسکو یوکرین کو اس طرح سے تباہ کرنے کے در پہ ہے کہ یوکرینی ہونے کا خیال ہی ختم ہو جائے۔

انہوں نے کہا کہ پٹرول کی ادائیگی کی امریکی صلاحیت کا انحصار اس بات پر نہیں ہونا چاہیے کہ ایک آمر کسی دوسرے ملک پر حملہ کردے اور وہاں نسل کشی کرے۔

جب صحافیوں نے امریکی صدر سے زور دے کر استفسار کیا کہ آخر انہوں نے نسل کشی کا لفظ کس بنیاد پر استعمال کیا تو انہوں نے کہا کہ میں نے اسے نسل کشی کہا کیونکہ اب یہ مزید واضح ہو گیا ہے کہ پوٹن، یوکرینی ہونے کے خیال کو ہی ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اس حوالے سے ان کے خلاف ثبوت بھی بڑھتے جا رہے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم اس بات کا فیصلہ بین الاقوامی سطح کے وکلاء پر چھوڑتے ہیں کہ وہ فیصلہ کریں کہ یہ اس زمرے میں آتا ہے یا نہیں تاہم مجھے یقینی طور پر ایسا ہی لگتا ہے۔

یوکرین کے صدر وولودمیر زیلنسکی نے امریکی صدر کے اس بیان کی ستائش کی اور اپنی ایک ٹویٹ میں کہا کہ ایک سچے رہنما کے حقیقی الفاظ۔ برائی کا سامنا کرنے کے لیے ضروری ہے کہ چیزوں کے ان کے حقیقی نام سے پکارا جائے۔

بین الاقوامی قوانین کے تحت نسل کشی کی تعریف یہ ہے کہ کسی ایک قوم، نسل یا پھر مذہبی گروہ کو مکمل یا جزوی طور پر تباہ کرنے کے ارادے سے کارروائی کی جائے۔

 واضح رہے کہ سرد جنگ کے خاتمے کے بعد سے امریکی محکمہ خارجہ نے اب تک باقاعدہ طور پر نسل کشی کی اصطلاح کا سات مرتبہ استعمال کیا ہے



متعللقہ خبریں