امریکی ریاستیں میدان جنگ بن گئیں،پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ جاری

امریکہ میں ایک سفید فام پولیس اہلکار کے ہاتھوں سیاہ فام شہری کی گرفتاری کے بعد ہتھکڑی لگاتے ہوئے موت کے خلاف پُرتشدد مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ 12 ریاستوں میں قومی محافظوں کو طلب کر لیا گیا ہے

1426975
امریکی ریاستیں میدان جنگ بن گئیں،پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ جاری
abd gosteriler1.jpg

امریکہ میں ایک سفید فام پولیس اہلکار کے ہاتھوں سیاہ فام شہری کی گرفتاری کے بعد ہتھکڑی لگاتے ہوئے موت کے خلاف پُرتشدد مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

امن عامہ کی صورت حال کو برقرار رکھنے کے لیے 12 ریاستوں میں قومی محافظوں کو طلب کر لیا گیا ہے۔
گزشتہ چار راتوں کے دوران ابتدا میں احتجاج پُر امن تھا تاہم بعد ازاں اس میں لوٹ مار، آگ لگانے سمیت دیگر پُرتشدد عوامل شامل ہوتے چلے گئے۔
پرتشدد واقعات کا آغاز منیاپولس سے ہی ہوا جہاں پر پولیس اہلکار کے ہاتھوں سیاہ فام شہری کی ہلاکت ہوئی تھی۔ جہاں تین دن قبل ہی نیشنل گارڈز کو طلب کر لیا گیا تھا۔
گزشتہ پیر کو سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں ایک پولیس اہلکار نے ایک سیاہ فام شخص کی گردن پر اپنے گھٹنے سے دباؤ ڈال رکھا تھا جو بعد میں دم توڑ گیا تھا۔
بعد ازاں مذکورہ شخص کی شناخت 46 سالہ جارج فلوئیڈ کے نام سے ہوئی تھی جو مقامی ہوٹل میں سیکیورٹی گارڈ تھا۔

پولیس کا الزام تھا کہ مذکورہ شخص کو ایک ڈیپارٹمنٹل اسٹور کے قریب سے جعلی بل منظور کرانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا لیکن اس نے گرفتاری کے دوران مزاحمت کی کوشش کی۔
واقعے کے بعد ریاست منی سوٹا کے مختلف شہروں میں پرتشدد ہنگامے پھوٹ پڑے تھے۔

ہزاروں شہری سڑکوں پر نکل آئے اور پولیس کے خلاف نعرے بازی کی۔
دوسری جانب،امریکہ کے کئی شہروں کے میئرز نے رات کا کرفیو بھی نافذ کر دیا ہے۔
 جن شہروں میں کرفیو کا نفاذ کیا گیا ہے ان میں لاس اینجلس، سیٹل، ڈینور، فلاڈلفیا، پورٹ لینڈ، اوریگن، کولمبیا اور کیرولاینا سمیت دیگر شامل ہیں۔
یاد رہے کہ امریکہ میں اس سے قبل بھی 2014 میں نیو یارک میں ایک سیاہ فام شخص پولیس کی زیرِ حراست ہلاک ہو گیا تھا۔

ایرک گارنر نامی سیاہ فام شخص کو کھلے سگریٹس کی غیر قانونی فروخت کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
منیاپولس میں پیش آنے والے واقعے کے بعد سفید فام پولیس اہلکار کے ہاتھوں سیاہ فام شخص کی ہلاکت کے معاملے کو اقدام قتل قرار دے کر مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔
امریکہ کی 11 ریاستوں جارجیا، کینٹکی۔ اوہایو، ویسکونسن، کولاراڈو، یوٹا، واشنگٹن، کیلیفورنیا، ٹینیسی، میزوری اورٹیکساس کے گورنرز نے بھی نیشنل گارڈز کو امن عامہ کے لیے طلب کر لیا ہے۔

ان ریاستوں میں کئی مقامات پر مظاہرے پُر تشدد احتجاج میں تبدیل ہو گئے ہیں۔
کیلیفورنیا کے گورنر نے لاس اینجلس میں ہنگامی حالات نافذ کر دیے ہیں کیونکہ  گزشتہ ہفتے کی شب احتجاج میں لاس اینجلس میں مظاہرین نے کئی مقامات پر آگ لگا دی تھی۔
خیال رہے کہ گرفتار افراد کی تعداد اس سے کئی گنا زیادہ ہو سکتی ہے کیوں کہ کئی شہروں میں احتجاج کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔

 



متعللقہ خبریں