ریڈیو آج بھی خبر رسانی کا تیز، سستا اور آسان ترین ذریعہ ہے

اقوام متحدہ کی تنظیم برائے  تعلیم، سائنس و ثقافت  یونیسکو کے اعداد و شمار کے مطابق اسوقت دنیا بھر میں تقریباً 44 ہزار ریڈیو اسٹیشن سر گرم عمل ہیں

1143676
ریڈیو آج بھی خبر رسانی کا تیز، سستا اور آسان ترین ذریعہ ہے

دنیا بھر میں تقریباً 44 ہزار ریڈیو اسٹیشنز کام کر رہے ہیں۔

ٹیلی فون اور ٹیلی گراف کے بعد 19 ویں صدی کے آخری  عشرے میں ایجاد  کردہ ریڈیو   نے خاصکر عالمی  جنگوں  کے دور میں کروڑوں انسانوں  کے لیے واحد ذریعہ خبر رسانی  تھا۔

بعد میں ترقی پاتے ہوئے موجودہ ٹیکنالوجی   میں ڈھالا جانے والا ریڈیو دنیا بھر میں لاکھوں ، کروڑوں انسانوں  کے لیے خبر رسانی کے  اہم ترین ذرائع میں سے ایک کی خصوصیت کو برقرار رکھے ہوئے ہے۔

یہ خاصکر کم خرچ ایک   ذریعہ اطلاع ہونے اور اس بنا پر غریب علاقوں کے مکینوں کے  لیے بھی خبر رسانی کی سہولت فراہم کرنے کی باعث  دنیا میں تا حال مضبوط ترین ذریعہ  ہے۔

ہنگامی حالات اور آفات کے دوران  عالمی سطح پر اہم کردار ادا کرنے والا  ریڈیو  معاشروں کی سماجی زندگیوں میں بھی اہمیت کا حامل ہے۔ یہ  شہری مراکز سے دور مضافاتی مقامات، انٹر نیٹ اور بجلی کی بھی سہولت  دستیاب نہ ہونے والے مقامات کے مکینوں ، غرباء  اور   ناخواندہ   افراد  کو معاشرے کی دلچسپی کے حامل  موضوعات سے آگاہی کراتا ہے۔

اقوام متحدہ کی تنظیم برائے  تعلیم، سائنس و ثقافت  یونیسکو کے اعداد و شمار کے مطابق اسوقت دنیا بھر میں تقریباً 44 ہزار ریڈیو اسٹیشن سر گرم عمل ہیں۔

بالخصوص خطہ افریقہ میں ٹیلی ویژن چینلز  اور اخبارات کی  تعداد سے ریڈیو  اسٹیشنز کی زیادہ  تعداد قابلِ توجہ ہے۔ مثال کے طور پر تنزانیہ میں آبادی کا 83 فیصد جبکہ زامبیہ میں 85 فیصد خبروں سے آگاہی ریڈیو کے ذریعے حاصل کرتا ہے۔

ترقی یافتہ ممالک میں  بھی  ایک عام خیال سے بھی بڑھ کر تا حال ریڈیو کا استعمال  موجود ہے۔

یونیسکو  نے ایک ذریعہ خبر رسانی کے طور پر ریڈیو کی اہمیت پر زور دینے اور بین الاقوامی  ریڈیو نشریات  کے مابین اس کے اثر ِ رسوخ کو فروغ دینے کی خاطر 13 فروری کو ریڈیو کا عالمی دن قرار دے رکھا ہے۔

اس دائرہ کار میں ہر برس 13 فروری کے دن ریڈیو کا عالمی دن دنیا بھر میں مختلف مرکزی خیال اور  سرگرمیوں کے ساتھ منایا جاتا ہے۔

امسال اس یوم کا مرکزی خیال "مکالمہ،  رواداری اور امن" ہے۔

جس کے ذریعے  ریڈیو اسٹیشنز ہجرت، خواتین کے خلاف تشدد  اور غربت جیسے  عالمی مسائل  کے حل کی خاطر مکالموں اور جمہوری بحث  کا موقع  فراہم  کریں گے  ۔



متعللقہ خبریں