مشرقی الغوطہ میں فائر بندی میں عالمی برادری دوبارہ ناکام ہو گئی
گزشتہ اتوار کے روز سے ابتک 400 سے زائد شہریوں کے ہلاک ہونے والے مشرقی غوطہ پر اسد قوتوں اور روس کی بمباری کا سلسلہ جاری ہے
عالمی برادری شامی مشرقی الغوطہ علاقے میں فائر بندی کے قیام کے معاملے میں ایک بار پھر ناکام رہی ہے۔
روس کی تجویز پر یکجا ہونے والی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں سویڈن اور کویت کی جانب سے پیش کردہ فائر بندی کا بل تیسری بار ملتوی ہو گیا ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس شامی انتظامیہ اور روسی لڑاکا طیاروں کی بمباری کی زد میں ہونے والے مشرقی غوطہ میں فائربندی بل پر غور کرنے کے لیے منعقد ہوا۔
اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی برائے شام اسٹیفن دی مستورا نے فی الفور فائر بندی کی اپیل کو دہرایا۔
بل میں اسد قوتوں کی بمباری کی زد میں ہونے والے مشرقی الغوطہ کو انسانی امداد کی ترسیل اور ہنگامی طبی امداد کی ضرورت ہونے والے 7 لاکھ افراد کے شہر سے انخلاء کو ممکن بنانے کے مطالبات شامل تھے۔
تا ہم روس نے بل میں شامی انتظامیہ کو تحفظ فراہم کرنے والی شق کی عدم موجودگی کے باعث اس بل کو قبول نہ کرنے کا ایک بار پھر اعادہ کیا۔
آج رات دوبارہ یکجا ہونے والی سلامتی کونسل کسی نتیجے تک پہنچنے کی کوشش کرے گی۔
دوسری جانب گزشتہ اتوار کے روز سے ابتک 400 سے زائد شہریوں کے ہلاک ہونے والے مشرقی غوطہ پر اسد قوتوں اور روس کی بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔