معزول رہنما بشار الاسد اور ان کے اہل خانہ کو پناہ دینے کا فیصلہ روسی صدر ولادیمیر پوتن کا ہے
"ایسے فیصلے صدر کی اجازت کے بغیر نہیں کیے جاتے، یہ انہی کا فیصلہ ہے۔"
روسی صدارتی محل (کریملن) کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا کہ شام میں تختہ الٹنے والی بعث حکومت کے معزول رہنما بشار الاسد اور ان کے اہل خانہ کو پناہ دینے کا فیصلہ روسی صدر ولادیمیر پوتن کا ہے۔
پیسکوف نے دارالحکومت ماسکو میں صحافیوں کے ساتھ شام میں تازہ ترین پیش رفت کا جائزہ لیا۔
روس کی جانب سے اسد اور ان کے خاندان کو پناہ دینے کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے پیسکوف نے کہا کہ "ایسے فیصلے صدر کی اجازت کے بغیر نہیں کیے جاتے، یہ انہی کا فیصلہ ہے۔"
پوتن کا اسد سے ملاقات کا کوئی ارادہ نہ ہونے کی وضاحت کرنے والے پیسکوف نے اسد کے ٹھکانے کے بارے میں معلومات فراہم نہیں کی۔
شام میں روس کے حمیمم اور طرطوس فوجی اڈوں کی صورت حال کا ذکر کرتے ہوئے پیسکوف نے کہا، "یہ ایک اہم مسئلہ ہے، اس بارے بات کرنا قبل ازوقت ہو گا۔یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جس پر شامی انتظامیہ میں شامل ہونے والوں کے ساتھ صلاح مشورہ کرنے کی ضرورت ہے۔ اسوقت شام میں تبدیلی اور شدید عدم استحکام کا ماحول قائم ہے۔ لہذا ہمیں وقت اور سنجیدہ سطح کی بات چیت کرنی ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ مذکورہ فوجی اڈوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ضروری اقدامات کیے گئے ہیں۔
شام کے مسئلے کے حوالے سے روس، ترکیہ اور ایران کی جانب سے تشکیل دیے گئے آستانہ فارمیٹ کا جائزہ لیتے ہوئے پیسکوف نے کہا کہ یہ فارمیٹ اپنا مقصد کھو چکا ہے، دوسری جانب یہ ممالک کے درمیان نظریات کے تبادلے اور سیاسی مشاورت کے طریقہ کار کے طور پر ہمیشہ کارآمد رہے گا۔ ایسے یا ویسے ، یہ مشاورت یقیناً جاری رہے گی۔"
ترجمان پیسکوف نے کہا کہ ہم شام کی صورتحال کے حوالے سے ترکیہ اور دیگر علاقائی ممالک کے ساتھ رابطے میں ہیں۔