خونی  بعث حکومت کے خاتمے کے ساتھ ہی شام میں امن و سلامتی کے دروازے کھل گئے ہیں، ایردوان

ہمارے دروازے پر آنے والوں سے ہم یہ نہیں دریافت کرتے کہ 'کیا آپ ترک، عرب یا کرد ہیں؟' ۔ ہم سے مدد مانگنے والوں سے: 'کیا تم مسلمان ، عیسائی یا یہودی ہو؟' ہم نے نہیں پوچھا۔ اور نہ ہی رنگ و نسل کی تفریق کی ہے

2219850
خونی  بعث حکومت کے خاتمے کے ساتھ ہی شام میں امن و سلامتی کے دروازے کھل گئے ہیں، ایردوان

صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ "خونی  بعث حکومت کے خاتمے کے ساتھ ہی شام میں امن و سلامتی کے دروازے کھل گئے ہیں۔"

صدر ایردوان نے انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر Face of Brotherhood پروگرام سے خطاب کیا۔

ہر سال 10 دسمبر کو منایا جانے والا حقوق انسانی  کا عالمی دن ترکیہ اور تمام انسانیت خاص طور پر مظلومیں  اور شورش زدہ  علاقوں میں رہنے والوں کے لیے کے لیے خیر و عافیت کا وسیلہ ثابت ہونے کی تمنا کا اظہار کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا:"ہمارے دروازے پر آنے والوں سے ہم یہ نہیں دریافت کرتے کہ 'کیا آپ ترک، عرب یا کرد ہیں؟' ۔ ہم سے مدد مانگنے والوں سے: 'کیا تم مسلمان ، عیسائی یا یہودی ہو؟' ہم نے نہیں پوچھا۔ اور نہ ہی رنگ و نسل کی تفریق کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم احتیاج  مندوں کی شناخت، ان کے عقائد یا ان  کی نسل سے  قطع نظر ن نہ صرف اپنے ملک کے دروازے کھولتے  ہیں بلکہ اپنے دلوں کے دروازے بھی کھول دیتے ہیں ۔"

انہوں نے مزید کہا کہ شام ان جگہوں میں سے ایک ہے جہاں ترکیہ بحیثیت ایک ملک اور ایک قوم انسانیت کے امتحان میں کامیابی سے گزرا ہے، انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ جیسے ہی شام میں امن کا ماحول جڑ پکڑتا ہے، ترکیہ آنے والے شامیوں کی رضاکارانہ واپسی ہو گی۔ ان کے ملک میں خانہ جنگی کی وجہ سے وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ "بعث حکومت کے خاتمے کے ساتھ ہی شام میں امن و سلامتی کے دروازے کھل گئے ہیں۔"



متعللقہ خبریں