پاکستان میں بین القبائلی فرقہ وارانہ تصادم،ہلاکتوں کی تعداد 130 ہو گئی
جیو نیوز کے مطابق ،افغانستان کی سرحد سے متصل علاقے میں دو ہفتوں سے جاری بین القبائلی جھڑپوں میں ہلاکتوں کی تعداد 130 ہوگئی ہے اور 186 افراد زخمی ہوئے ہیں
پاکستان کے شمال مغربی علاقے میں دو ہفتوں سے جاری بین القبائلی جھڑپوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 130 تک پہنچ گئی ہے۔
صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور سے 218 کلومیٹر دور کرم کے علاقے میں شیعہ اور سنی قبائل کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں جس میں متعدد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
جیو نیوز کے مطابق ،افغانستان کی سرحد سے متصل علاقے میں دو ہفتوں سے جاری بین القبائلی جھڑپوں میں ہلاکتوں کی تعداد 130 ہوگئی ہے اور 186 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
گزشتہ 12 روز سے علاقے میں ٹیلی فون اور انٹرنیٹ سروسز میں شدید خلل پڑا ہے جبکہ تعلیمی ادارے اور دکانیں زیادہ تر وقت بند ہیں۔
قبائلی علاقوں کو ملانے والی پشاور پاراچنار روڈ بھی اکثر ٹریفک کے لیے بند رہتی ہے۔
جمعرات کے روز کرم میں عسکریت پسندوں نے اہل تشیع کو لے جانے والے مسافر قافلے پر حملہ کیا تھا جس میں کم از کم 42 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
حملے کے بعد علاقے میں شیعہ اور سنی قبائل کے درمیان جھڑپیں شروع ہو گئیں۔
یاد رہے کہ پاکستان کی آبادی 240 ملین ہے جہاں تقریبا 15 فیصد حصہ اہل تشیع پر مشتمل ہے۔
متعللقہ خبریں
ترکیہ نے آزاد کشمیر میں مشروم کی پیداواراور زیتون کے تیل کی پیداوار کا یونٹ قائم کر دیا
ترک رابطہ و تعاون ایجنسی TIKA کے منصوبے خطے کو معاشی اور سماجی فوائد فراہم کر رہے ہیں