پاکستان، بھارت سندھ طاس معاہدے کی پاسداری کرے

پاکستان بھارت پر مغربی دریاؤں پر ڈیم بنا کر معاہدے کی "مسلسل خلاف ورزی" کرنے کا الزام لگاتا ہے

2189629
پاکستان، بھارت سندھ طاس معاہدے کی پاسداری کرے

پاکستان نے بھارت سے کہا ہے کہ وہ سندھ طاس معاہدےکی پاسداری کرے۔

پاکستانی وزارت خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے دارالحکومت اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس کانفرنس میں صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیئے۔

زہرہ بلوچ کا کہنا تھا کہ  سندھ طاس معاہدہ برسوں سے دونوں ممالک کے مفادات کو بالائے طاق رکھنے والا ایک اہم معاہدہ ہے، "ہم سمجھتے ہیں کہ یہ پانی کی تقسیم سے متعلق دو طرفہ معاہدوں کا اعلی معیار ہے۔ پاکستان اس پر عمل درآمد کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ ہندوستان معاہدے کی پاسداری کرے گا۔

خیال رہے کہ پاکستان بھارت پر مغربی دریاؤں پر ڈیم بنا کر معاہدے کی "مسلسل خلاف ورزی" کرنے کا الزام لگاتا ہے، جب کہ بھارت  کا خیال ہے کہ معاہدے کے نتیجے میں پاکستان  ہمارے مقابلے میں زیادہ پانی کو کنٹرول کرتا ہے۔

ورلڈ بینک کی ضمانت کے تحت 1960 میں پاکستان اور بھارت کے درمیان طے پانے والے سندھ آبی معاہدے کے مطابق دریائے سندھ  میں جا ملنے والے 6 دریاؤں میں سے  بیاس، راوی اور ستلج کا کنٹرول بھارت کو دیا گیا تھا۔ جبکہ  دریائے سندھ، جہلم اور چناب کا کنٹرول پاکستان کو دیا گیا تھا۔

چونکہ بھارت کو دیے گئے دریا سندھ کو زیادہ پانی فراہم کرتے ہیں لہذا پاکستان کو ان دریاؤں پر بھی بعض حقوق دیے گئے تھے۔ معاہدے میں ہندوستان کو توانائی کی پیداوار، زراعت اور ماہی گیری کے حقوق حاصل ہونے کی شقیں بھی شامل کی گئی تھیں۔

بھارت کے بنائے ہوئے ڈیموں کی وجہ سے پاکستان میں پانی کی قلت یا سیلاب کا خطرہ  پایا جاتاہے۔

بتایا جاتا ہے کہ پاک معیشت کے 20 فیصد  کا انحصار دریائے سندھ  کے اطراف کی سرگرمیوں پر ہے۔

 



متعللقہ خبریں