ایرانی حمایت یافہ گروہوں تواتر سے شام جنگ کرنے جا رہے ہیں

امدادی دستے روزانہ تقریباً 50 گاڑیوں کے ذریعے شام عراق سرحد پر البوکمال ضلع سے شام میں داخل ہوتے ہیں

2217358
ایرانی حمایت یافہ گروہوں تواتر سے شام جنگ کرنے جا رہے ہیں

ایران کے حمایت یافتہ گروہ براستہ عراق شام میں مسلح گروہوں کے ساتھ جھڑپوں میں حکومتی افواج کے لیے امدادی دستے بھیج رہے ہیں۔

مقامی ذرائع سے حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق ایرانی حمایت یافتہ گروپ کئی دنوں سے عراق کے راستے شام میں حکومتی فورسز کی مدد کے لیے جا رہے ہیں۔

امدادی دستے روزانہ تقریباً 50 گاڑیوں کے ذریعے شام عراق سرحد پر البوکمال ضلع سے شام میں داخل ہوتے ہیں۔

ان گروہوں میں زینبیون اور فاطمیون بریگیڈز کے ساتھ ساتھ ایرانی پاسداران انقلاب کے دستے بھی شامل ہیں۔

کچھ قافلوں میں کثیر الا بیرل راکٹ لانچرزاور 23 ملی میٹر اینٹی ایئر کرافٹ گنوں سے لیس پک اپ گاڑیاں شامل ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ امدادی یونٹوں میں جنگجوؤں کی تعداد کم از کم 400 ہے۔

حلب میں جھڑپوں کے دوران حکومت مخالف گروہوں نے کچھ ایرانی اور ایرانی حمایت یافتہ جنگجوؤں کو پکڑ لیا تھا۔

ایران کے حمایت یافتہ گروہ

فاطمیون اور زینبیون بریگیڈز ایرانی حمایت یافتہ گروپوں میں نمایاں ہیں جو شام میں اسد حکومت کے ساتھ مل کر کام کرتے ہیں۔

ایرانی فوج نے 2011 میں شام میں شروع ہونے والی خانہ جنگی میں حکومت کی حمایت کے لیے مکمل طور پر افغانیوں پر مشتمل فاطمیون بریگیڈ قائم کی تھی۔

شام میں حکومت کی حمایت کرنے والی زینبیون بریگیڈ کے ارکان ، پاکستانی شیعہ شہریوں پر مشتمل ہے جنہوں نے فرقہ وارانہ یا سیاسی وجوہات کی بنا پر پاکستان چھوڑا اور تعلیم کے لیے اس ملک سے ایران گئے اور قم اور مشہد جیسے شہروں میں مدرسہ کی تعلیم حاصل کی۔

شام کے دیر الزور صوبائی مرکز، میادین، محسن اور بوکمل اضلاع اور شام عراق سرحدی لائن میں ایرانی حمایت یافتہ گروہوں کی بھاری نفری  موجود ہے۔



متعللقہ خبریں