اسرائیلی حملے شروع ہونے کے بعد لبنانی شہری تحفظ کی تلاش میں
اس وقت تک ایک لاکھ 28 ہزار سے زائد شہری تحفظ کی جستجو میں شام جا چُکے ہیں: کیلی کلیمنٹس
لبنان پر بھاری اسرائیلی حملے شروع ہونے کے بعد سے ایک لاکھ 28 ہزار سے زائد شہری شام کی طرف ہجرت کر گئے ہیں۔
اقوام متحدہ کی ڈپٹی ہائی کمشنر برائے امورِ مہاجرت 'کیلی کلیمنٹس' نے سوشل میڈیا ایکس سے لبنان کی صورتحال کے بارے میں بیان جاری کیا ہے۔
کلیمنٹس نے کہا ہے کہ "لبنان میں بڑھتی ہوئی شدّت نے پہلے سے ہی مشکلات کے شکار عوام کی حالت اور بھی خراب کر دی ہے۔ اس وقت تک ایک لاکھ 28 ہزار سے زائد شہری تحفظ کی جستجو میں شام جا چُکے ہیں"۔
انہوں نے کہا ہے کہ علاقے کی ضروریات میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔
واضح رہے کہ 8 اکتوبر سے حزب اللہ کے ساتھ جاری محدود جھڑپوں کے بعد اسرائیلی فوج نے 17 ستمبر کو لبنان کے جنوبی شہروں کے ساتھ ساتھ البقاع اور بعلبک پر سینکڑوں فضائی حملے کئے ہیں۔
لبنانی حکام کے مطابق 17 ستمبر کو حزب اللہ کے پیجروں میں دھماکے کئے گئے اور اس کے بعد سے 104 بچوں اور 194 عورتوں سمیت کُل 1374 افراد ہلاک ہو چُکے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے 27 ستمبر کو دارالحکومت بیروت پر حملہ کر کے حزب اللہ کے لیڈر حسن نصراللہ کو قتل کر دیا تھا۔
اسرائیلی بمباری کی وجہ سے لاکھوں شہری ملک کے اندر مہاجر بن گئے ہیں۔
دوسری طرف حزب اللہ ،راکٹوں اور میزائلوں کے ساتھ، اسرائیل کو جواب دے رہی ہے۔ ان جوابی حملوں میں زیادہ تر فوجی بیسوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ حملوں کے نتیجے میں کسی بھاری نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
متعللقہ خبریں
امریکہ، ایک حملے میں داعش کا سرغنہ ابو یوسف اور تنظیم کا ایک رکن ہلاک
شام کے دیر الزور علاقے میں سینٹر کام فورسز کے فضائی حملے میں داعش کا سرغنہ ابو یوسف مارا گیا
ہم غزہ پر اسرائیل کے مستقل قبضے کے خلاف ہیں، متحدہ امریکہ
ایران اور حزب اللہ کے بڑی حد تک اس عمل سے باہر ہونے کے بعد اب سب کی نظریں حماس پر ہیں