جی7: ہم، اسرائیل پر ایرانی حملوں کی، پُرزور مذّمت کرتے ہیں

ہم، بحیثیت جی7  سربراہان کے، ایران کے اسرائیل پر براہ راست حملوں کی پُر زور مذّمت کرتے ہیں: جی سیون

2127666
جی7: ہم، اسرائیل پر ایرانی حملوں کی، پُرزور مذّمت کرتے ہیں

امریکہ، جرمنی، فرانس، برطانیہ، اٹلی، کینیڈا اور جاپان پر مشتمل 'جی7' ممالک نے اسرائیل پر ایرانی حملوں کی پُرزور مذّمت کی ہے۔

جی7 ممالک کے سربراہان نے ٹرم چیئرمین ملک اٹلی کی اپیل پر، اسرائیل پر ایرانی حملوں کے بارے میں بات چیت کے لئے، ویڈیو کانفرنس کی ہے۔

ویڈیو کانفرنس کے بعد جاری کردہ تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ "ہم، بحیثیت جی7  سربراہان کے، ایران کے اسرائیل پر براہ راست حملوں کی پُر زور مذّمت کرتے ہیں۔ ایران نے اسرائیل کو سینکڑوں ڈرون طیاروں اور میزائلوں سے نشانہ بنایا ہے لیکن اسرائیل نے اپنے ساجھے داروں کی مدد سے ان حملوں کو ناکام بنا  دیا ہے"۔

بیان میں اسرائیل اور اس کے عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی و تعاون کا پیغام دیا گیا اور کہا گیا ہے کہ "ہم اسرائیل کی سلامتی  کے موضوع پر اپنے عزم کی ایک دفعہ پھر تصدیق کرتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ ایران اور دیگر علاقائی عناصر ان حملوں کو بند کریں۔ ہم علاقے کو مزید غیر مستحکم کرنے والے اقدامات کے مقابل ایران کے خلاف  اضافی  حفاظتی تدابیر اختیار کرنے پر تیار ہیں"۔

جی7 ممالک سربراہان نے مزید کہا ہے کہ غزّہ میں بحران کے خاتمے کے بارے میں مذاکرات، قیدیوں کی رہائی اور علاقے میں انسانی امداد کی فراہمی میں تیزی لانے کی اہل فوری اور  پائیدار فائر بندی کے لئے کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔

یورپی یونین کونسل کے سربراہ  چارلس میشل نے بھی سوشل میڈیا سے جاری کردہ بیان میں جی7 ممالک کی طرف سے ایرانی حملوں کی مذّمت کا ذکر کیا اور تمام فریقین سے اعتدال کی اپیل کی ہے۔

میشل نے کہا ہے کہ ہم تناو میں کمی کے لئے کوششیں جاری رکھیں گے۔ 'غزّہ بحران' خاص طور پر فوری فائر بندی سے ہی ممکن ہے۔ فائر بندی مختصر ترین وقت میں اثر ظاہر کرے گی"۔

انہوں نے کہا ہے کہ 17 تا 18 اپریل کو متوقع یورپی یونین سربراہی اجلاس میں ا س موضوع پر خاص طور پر بات چیت کی جائے گی۔



متعللقہ خبریں