یورپی پارلیمانی نمائندے اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کی کوششوں کے حق میں بول پڑے

یورپی عوام، فلسطین اور جنوبی افریقہ کے ساتھ کھڑے ہیں

2089866
یورپی پارلیمانی نمائندے اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کی کوششوں کے حق میں بول پڑے

یورپی پارلیمانی نمائندوں نے اسرائیل پر نسل کشی کا الزام لگانے والے جنوبی افریقہ کی حمایت کا مطالبہ کیا ہے۔

یورپی پارلیمنٹ کی جنرل اسمبلی میں غزہ  کے حوالے سے خصوصی نشست  کے دوران، یورپی یونین سے جنوبی افریقہ کی جانب سے بین الاقوامی عدالتِ انصاف میں اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی حمایت کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

آئرش پارلیمانی ممبر  کلیئر ڈیلی نے اس نشست سے  اپنی تقریر میں کہا کہ اسرائیلی حکومت  کو  غزہ میں ہزاروں شہریوں کی ہلاکت اور مسلسل بمباری کے باوجود اسرائیل عوام کے سامنے ناکامی ہوئی ہے اور اس نے  علاقائی جھڑپیں چھیڑنے  کے لیے "اشتعال انگیز" اقدامات کا سہارا لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  یورپی عوام، فلسطین اور جنوبی افریقہ کے ساتھ کھڑے ہیں۔

گرین گروپ کے رکن  سیاران کوفے  نے بھی اس بات پر زور دیا کہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اور ان کی حکومت کو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیوں کی قیمت  چکانی  ہو گی۔

فن لینڈ کی رکن ہیدی نے کہا کہ یورپییونین کو  جنوبی افریقہ کی طرف سے عدالت میں دائر مقدمے کی حمایت کرنی چاہیے۔"

فرانسیسی ممبر  مینن اوبری نے بھی کہا،"ہمیں جنوبی افریقہ کی حمایت کرنی چاہیے کیونکہ اس نے عدالت میں مقدمہ دائر کیا ہے۔ ہمیں اسرائیل کے ساتھ شراکت داری کے معاہدے کو بھی معطل کرنا چاہیے اور اسرائیل کو اپنے ہتھیاروں کی برآمدات کو روکنا چاہیے۔ ہمیں جرائم  میں  ملوث ہونے کے عمل سے کنارہ کشی اختیار کر لینی  چاہیے۔‘‘

یونانی  ممبر کوستاس پاپا داکیس نے بھی جنوبی افریقہ کی طرف سے عالمی عدالت ِ انصاف  میں اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی حمایت کا اظہار کیا۔

سویڈش رکن  عبیر السحلانی نے بھی نشاندہی کی کہ غزہ میں ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر بچے تھے۔

 



متعللقہ خبریں