صدر فرانس کا دورہ اسرائیل، دہشت گرد تنظیموں کے خلاف اتحاد قائم کرنے کی تجویز

میکرون نے فلسطینیوں کے لیے اسرائیل کی ہمسایہ ریاست کی خواہش کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کے ساتھ سیاسی عمل کو دوبارہ شروع کیے بغیر اسرائیل کی سلامتی پائیدار نہیں ہو سکتی

2055284
صدر فرانس کا دورہ اسرائیل، دہشت گرد تنظیموں کے خلاف اتحاد قائم کرنے کی تجویز
macron-netanyahu.jpg
macron-herzog.jpg
macron.jpg

فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے اپنے دورہ اسرائیل کے دوران دہشت گرد تنظیموں کے خلاف جنگ کے لیے علاقائی اور بین الاقوامی اتحاد کے قیام پر زور دیا۔

اسرائیل کا دورہ کرتے ہوئے میکرون نے بیت المقدس میں صدر اسحاق ہرزوگ اور وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے ملاقات کی۔

میکرون نے نیتن یاہو سے ملاقات کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس کی اور اسرائیل کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کیا۔

غزہ میں تمامیرغمالیوں کی رہائی کے لیے اپنی توقع کا اظہار کرتے ہوئے میکرون نے تجویز پیش کی کہ دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف امریکی  کی قیادت میں بننے والے بین الاقوامی اتحاد کو حماس کے خلاف بھی لڑنا چاہیے۔

میکرون نے دہشت گرد تنظیموں کے خلاف جنگ کے لیے علاقائی اور بین الاقوامی اتحاد کے قیام پر بھی زور دیا۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ دہشت گرد تنظیموں سے نمٹنے کے قوانین پر عمل کیا جانا چاہیے، میکرون نے نشاندہی کی کہ جمہوری ممالک کو اس تناظر میں شہریوں کو نشانہ نہیں بنانا چاہیے۔

میکرون نے اس طرف اشارہ دیا  کہ شہری آبادی کے تحفظ کے لیے انسانی امداد تک ان کی رسائی کو یقینی بنانا اور ہسپتالوں میں پانی اور بجلی کی بحالی کی ضرورت ہے۔

یہ کہتے ہوئے کہ تنازعہ کو خطے میں پھیلنے سے روکا جائے، میکرون نے حزب اللہ، ایرانی انتظامیہ اور یمن میں حوثیوں کو خبردار کیا کہ وہ نئے محاذ نہ بنائیں۔

میکرون نے فلسطینیوں کے لیے اسرائیل کی ہمسایہ ریاست کی خواہش کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کے ساتھ سیاسی عمل کو دوبارہ شروع کیے بغیر اسرائیل کی سلامتی پائیدار نہیں ہو سکتی۔

دوسری جانب نیتن یاہو نے فلسطین میں شہری ہلاکتوں کی ذمہ دار حماس کو قرار دیتے ہوئے فرانس کی حمایت پر شکریہ ادا کیا۔

یہ بتاتے ہوئے کہ اگر حماس اسرائیل فلسطین تنازعہ سے مضبوط ہو کر ابھرتی ہے تو پورا یورپ اس سے متاثر ہو گا، نیتن یاہو نے کہا کہ یہ یورپ کی جنگ ہے، یہ امریکہ کی جنگ ہے۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ وہ حماس کے خلاف "مکمل فتح" کا مقصد رکھتے ہیں، نیتن یاہو نے کہا، "اگر حزب اللہ اس جنگ میں حصہ لینے جیسی غلطی کرتی ہے، تو انہیں بالکل لبنان کی دوسری جنگ کی طرح  پچھتاوا ہو گا۔"

 



متعللقہ خبریں