روس کے بیان کے بغیر جی۔ اعلامیہ نا مکمل ہو گا، ورسی وزیر خارجہ

"ہمارے غیر رسمی رابطوں میں ہم نے  1998  کے ادانا معاہدہ  کے نظریے کی جانب لوٹنے کی تجویز پیش کی ہے۔"

2032024
روس کے بیان کے بغیر جی۔ اعلامیہ نا مکمل ہو گا، ورسی وزیر خارجہ

روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ اس ماہ منعقد ہونے والے جی 20 سربراہی اجلاس  کے اعلامیہ میں ان کے ملک کے خیالات کی بھی عکاسی  ہونی چاہیے۔

ماسکو اسٹیٹ ڈپلومیٹک انسٹی ٹیوٹ میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے لاوروف نے ہندوستان میں منعقد ہونے والے جی 20 سربراہی اجلاس کے بارے میں کہا جس میں روسی صدر ولادیمیر پوتن شرکت نہیں کریں گے اور وہ روس کی نمائندگی کریں گے، کہا کہ " اگر ہمارے نظریے کو شامل نہ کیا گیا تو G20 میں تمام اراکین کی جانب سے کوئی عمومی بیان نہیں ہوگا۔"

اپنی تقریر میں لاوروف نے یہ بھی بتایا کہ روس قازقستان اور ازبکستان کے ساتھ مشترکہ توانائی کے منصوبوں پر کام کر رہا ہے “قزاقستان کے بنیادی ڈھانچے کو استعمال کرتے ہوئے ازبکستان کو قدرتی گیس کی ترسیل کے حوالے سے روس، قازقستان اور ازبکستان کے رہنماؤں کے درمیان رابطے ہوئے ہیں۔ اس پر تکنیکی کام میں وقت لگے گا لیکن یہ ایک انتہائی قابل عمل منصوبہ ہے۔

اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ چین کو قدرتی گیس کی ترسیل کے لیے روس کا اپنا بنیادی ڈھانچہ ہے، لاوروف نے کہا، "اس سے کسی کے لیے کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔ چین کو قدرتی گیس کی بہت ضرورت ہے۔ کوئی بھی، نہ قازقستان اور نہ ہی ترکمانستان اس  کھیل سے باہررہے گا۔

یوکرین کے بحران کے حل کے حوالے سے سعودی عرب میں ہونے والی سربراہی کانفرنس اور جس میں روس کو مدعو نہیں کیا گیا تھا، کے بارے میں لاوروف نے کہا کہ ہمارے سعودی دوستوں نے ہمیں بتایا کہ وہ جدہ میں اس فارمیٹ میں ایک اور اجلاس منعقد کرنا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ صرف مغربی شرکاء اور خود یوکرین کو یہ خیال پہنچانے کے لیے کیا گیا ہے کہ روس کی شرکت کے بغیر کوئی بھی بات چیت بے معنی ہو گی۔

لاوروف نے ترکیہ اور شام کے درمیان معمول پر لانے کے عمل کا بھی حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ"ہمارے غیر رسمی رابطوں میں ہم نے  1998  کے ادانا معاہدہ  کے نظریے کی جانب لوٹنے کی تجویز پیش کی ہے۔"

مذکورہ معاہدہ ترکیہ کو دہشت گردی کے خطرات کے برخلاف شام میں مداخلت کا حق دینے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لاوروف نے بتایا کہ "یہ معاہدہ تا حال نافذ العمل ہے، اور کسی نے اسی منسوخ نہیں کیا۔



متعللقہ خبریں