فرانس کی تردید: نائجر فوجی جتھے کے دعوے بے بنیاد ہیں

ہم، نائجر کے فوجی جتھے کی طرف سے کئے گئے نئے اور بے بنیاد دعووں کو قطعی شکل میں مسترد کرتے ہیں: فرانس وزارت خارجہ

2022682
فرانس کی تردید: نائجر فوجی جتھے کے دعوے بے بنیاد ہیں

فرانس نے نائجر کے فوجی جتھے کی طرف سے کئے گئے  اور"فرانس  کے بلا اجازت پروازیں کرنے اور دہشت گردوں  کو رہا کرنے" سے متعلقہ دعووں کی تردید کی ہے۔

فرانس وزارت خارجہ اور جنرل اسٹاف کے جاری کردہ مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ "نائجر کے فوجی جتھے کی طرف سے کئے گئے نئے اور بے بنیاد دعووں کو قطعی شکل میں مسترد کر دیا گیا ہے"۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک میں فرانسیسی فوجی، نائجر کے منتخب حکام کی طلب پر اور دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کے زیرِ مقصد ، متعین کئے گئے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ" طویل عرصے سے علاقے میں دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں مصروف فرانسیسی فوجیوں نے کسی بھی دہشت گرد کو رہا نہیں کیا اور نائجر فوج کے کسی بھی ٹھکانے پر حملہ نہیں کیا۔ نائجر فضائی حدود کے استعمال کے بارے میں نائجر مسلح افواج کو مطلع کر دیا گیا تھا اور نائجر فوج نے بھی اس طلب کی تحریری منظوری دی تھی"۔

واضح رہے کہ نائجر میں 26 جولائی کو اقتدار پر قبضہ کرنے والے فوجی جتھے نے فرانس کو، نائجر کو غیر مستحکم کرنے اورملکی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے کا، قصور وار ٹھہرایا تھا۔

دفاعِ وطن قومی کونسل CNSP کے ترجمان کرنل عمادو عبدرامانے کی طرف سے پڑھے گئے فوجی اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ تلا بیری  کی تحصیل سامیرا  کے جوار میں نائجر فوج کے ایک ٹھکانے پر حملہ کیا گیا  ہے اور حملے کا پلان فرانس کی طرف سے جون میں آزاد چھوڑے گئے دہشت گردوں کا تیار کردہ ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ چاڈ کے دارالحکومت اینجے مینے سے پرواز لینے والے ایک فرانسیسی طیارے نے نائجر کی فضائی  حدود کی خلاف ورزی بھی کی ہے۔

یاد رہے کہ نائجر فضائی حدود کو 6 اگست کو مغربی افریقی ممالک کی اقتصادی برادری  'ایکوواس' کی طرف سے کسی ممکنہ حملے کے سدّباب کے لئے تاحکمِ ثانی بند کر دیا گیا تھا۔



متعللقہ خبریں