ڈنمارک قرآن پاک پر حملوں کے خلاف قدم اٹھانے کی تیاری میں
بیان میں اس طرف توجہ مبذول کرائی گئی ہے، کہ مجرم ڈنمارک کے معاشرے کی نمائندگی نہیں کرتے تھے اور ان کارروائیوں سے انتہا پسندوں کو فائدہ پہنچا ہے
ڈنمارک قرآن پاک پر حملوں کے خلاف قدم اٹھانے کی تیاری کر رہا ہے۔
حکومت ِڈنمارک نے ایک بیان دیا ہے کہ وہ ملک میں ثقافتی اور مذہبی حملوں کے خلاف کارروائی کرنے کے طریقہ کار کو وضع کرے گی۔
حکومت کی جانب سے دیے گئے تحریری بیان میں اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ ملک میں قرآن پاک کی بے حرمتی سے ڈنمارک کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
اس بات پر زور دیا گیا کہ 15 ممالک نے قرآن کو نذر آتش کرنے کے اقدامات پر ڈنمارک کی مذمت کی ہے۔
بیان میں اس طرف توجہ مبذول کرائی گئی ہے، کہ مجرم ڈنمارک کے معاشرے کی نمائندگی نہیں کرتے تھے اور ان کارروائیوں سے انتہا پسندوں کو فائدہ پہنچا ہے۔
اس میں کہا گیا تھا کہ وہ ملک میں ثقافتی اور مذہبی بنیادوں پر حملوں کے خلاف اقدامات کرنے کی راہیں تلاش کی جائینگی۔
سویڈش وزیر اعظم الف کرسٹرسن کا بھی کہنا ہے کہ انہوں نے حالیہ ہفتوں میں اپنے ملک اور ڈنمارک میں قرآن کو جلانے کی بڑھتی ہوئی کوششوں کے خلاف ڈنمارک کے وزیر اعظم میٹے فریڈرکسن سے مذاکرات کیے ہیں اور وہ ڈنمارک کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں۔