اگر روس زوال پذیر ہوتا ہے تو ہمارا انجام بھی یہی ہو گا، لوکا شینکو

"نہ مجھے، نہ روسی صدر ولادیمر پوتن اور نہ ہی  ویگنر  کے سربراہ یوگینی پریگوژن  کو  ہیرو بنانے کی ضرورت ہے

2004718
اگر روس زوال پذیر ہوتا ہے تو ہمارا انجام بھی یہی ہو گا، لوکا شینکو

بیلا روس کے صدر الیگزنڈر لوکا شینکو نے روسی  سیکیورٹی فرم  ویگنر کے روسی انتظامیہ کے خلاف   بغاوت  کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ "اگر روس  کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تو ہم سب  اس کے ملبے تک آتے ہوئے  ختم ہو جائینگے۔"

بیلاروسی جنرل رینک کی افتتاحی تقریب میں اپنی تقریر میں، لوکاشینکو نے ہفتے کے آخر میں روسی انتظامیہ کے خلاف ویگنر کی بغاوت کی کوشش کا جائزہ پیش کیا۔

یہ بتاتے ہوئے کہ روس میں ہونے والے واقعات "تکلیف دہ" تھے، لوکاشینکو نے اس حوالے سے اپنے اقدامات کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے کہا، "جب یہ واقعات روس میں ہو رہے تھے، میں نے بیلاروسی فوج کو جنگ کے لیے تیار رہنے کی ہدایت کی تھی۔ فوج، مسلح افواج، پولیس، خصوصی یونٹوں کو جنگ کے لیے چوکس کیا گیا  تھا۔"

انہوں نے توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا ہے کہ  بیلاروس نے  اس مسئلے کے حل میں اہم کردار ادا کیا ہے "نہ مجھے، نہ روسی صدر ولادیمر پوتن اور نہ ہی  ویگنر  کے سربراہ یوگینی پریگوژن  کو  ہیرو بنانے کی ضرورت ہے۔ کیونکہ ہم نے صورتحال کو کھو دیا اور سوچا کہ ہم  اسے حل کر لیں گے، لیکن بعد اس کا  حل نہ نکل سکا۔  نتیجہ یہ نکلا کہ محاذ پر لڑنے والے دو گروپ آمنے سامنے آگئے۔ اس معاملے میں کوئی ہیرو نہیں ہے۔"

اگر  افراتفری پیدا ہو جاتی تو مغرب نے اسے آلہ کار بنانا تھا۔ اگر روس زوال پذیر ہوتا ہے تو ہمارا انجام بھی  ویسا ہی ہو گا۔



متعللقہ خبریں