کہووکا ڈیم کے ٹوٹنے سے سولہ ہزار افراد متاثر

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) کی ترجمان شبیہ منٹو نے 6 جون کو یوکرین کے کھیرسن علاقے میں کہووکا ڈیم اور ہائیڈرو الیکٹرک پاور پلانٹ (ایچ ای ایس) کو نشانہ بنانے کے بعد کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں جائزہ  پیش کیا ہے

1997510
کہووکا ڈیم کے ٹوٹنے  سے سولہ ہزار افراد متاثر

یوکرین میں کہووکا ڈیم کے ٹوٹنے کے بعد اس علاقے سے 1995 افراد کا انخلاء کرلیا گیا ہے۔

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) کی ترجمان شبیہ منٹو نے 6 جون کو یوکرین کے کھیرسن علاقے میں کہووکا ڈیم اور ہائیڈرو الیکٹرک پاور پلانٹ (ایچ ای ایس) کو نشانہ بنانے کے بعد کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں جائزہ  پیش کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  یہ خوفناک   اقدام تھا  اور  اس   ڈیم کے ٹوٹنے سے اس خطے کی بستیاں زیر آب آگئی  ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یوکرین کی حکومت کے زیر کنٹرول علاقوں میں، تقریباً 16,000 لوگ سیلاب سے متاثر ہوئے، 1995 لوگوں  نے انخلاء کیا ہے اور ہزاروں لوگوں کو پینے کے صاف پانی تک رسائی حاصل نہیں ہے۔

انہوں نے تیار کردہ  رپورٹ  میں کہا ہے کہ  یو این ایچ سی آر نے حکومت، مقامی حکام اور اقوام متحدہ کے انسانی امداد کے کوآرڈینیٹر کی قیادت میں خطے میں  تعاون جاری ہے۔

دوسری جانب کہا گیا کہ اقوام متحدہ (Dnipro) دریا کے دونوں کناروں پر موجود تمام ضرورت مندیوکرینی  باشندوں   تک پہنچنے کے لیے پرعزم ہے۔

یوکرین میں اقوام متحدہ کے انسانی امداد کے کوآرڈینیٹر ڈینس براؤن کے دفتر کی جانب سے جاری کردہ تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ کہوکا ڈیم کی تباہی کے بعد اقوام متحدہ کی تنظیموں اور انسانی امداد کے کارکنوں نے پانی، خوراک اور نقد امداد فراہم کی ہے۔

ایک انٹرویو میں، یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اقوام متحدہ سمیت انسانی ہمدردی کی تنظیموں پر یوکرین کو خاطر خواہ ہنگامی امداد فراہم نہ کرنے کا الزام  عئد کیا ہے۔

اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارک سے روزانہ کی پریس کانفرنس میں زیلنسکی کےبیان  سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے  کہا ہے کہ ہم نے یوکرین میں پہلے دن  ہی سے امدادی جاری رکھی ہوئی ہے اور  علاقے میں ہر طرح کی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔

یاد رہے   یوکرین کے جنوب میں کھیرسن کے علاقے میں روسیوں کے زیر کنٹرول کہووکا ڈیم اور ہائیڈرو الیکٹرک پاور پلانٹ گزشتہ روز بموں کی زد میں آ گئے تھے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ  سیلاب کی وجہ سے خطے کو ایک بڑی ماحولیاتی تباہی کا سامنا ہے۔

یوکرین اور روس نے ڈیم کی تباہی کا الزام ایک دوسرے پر عائد  کیے ہیں۔



متعللقہ خبریں