چھ مہینوں میں ایک ہزار سے زائد غیر قانونی نقل مکان ہلاک ہو چکے ہیں: آئی او ایم

اموات کی تعداد تشویش ناک لیکن نامکمل ہے کیونکہ بہت سے نقل مکانوں کی امداد کی پُکار سُنائی تک نہیں دیتی نتیجتاً ان کی اموات بھی درج نہیں ہوتیں: آئی او ایم

1997013
چھ مہینوں میں ایک ہزار سے زائد غیر قانونی نقل مکان ہلاک ہو چکے ہیں: آئی او ایم

رواں سال کے آغاز سے اب تک وسطی بحیرہ روم کو عبور کرنے کی کوشش میں ایک ہزار سے زائد غیر قانونی نقل مکانوں کی اموات واقع ہو چکی ہیں۔

اقوام متحدہ کی بین الاقوامی نقل مکانی تنظیم 'آئی او ایم' نے ٹویٹر سے رواں سال کے دوران وسطی  بحیرہ  روم کو عبور کرنے کی کوشش میں ہلاک ہونے والے نقل مکانوں کے بارے میں  بیان جاری کیا ہے۔

بیان کے مطابق وسطی بحیرہ روم میں رواں سال کے آغاز سے اب تک ایک ہزار سے زائد نقل مکانوں کی اموات کا اندراج  ہو چکا ہے۔ یہ تعداد گذشتہ سال کے مقابلے میں تین گنا زیادہ ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ نقل مکان ہر سال سلامتی، تحفظ یا پھر یورپ میں زیادہ بہتر زندگی کی تلاش میں  غیر محفوظ کشتیوں کے ساتھ وسطی بحیرہ روم کو عبور کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اموات کی مذکورہ تعداد تشویش ناک  لیکن نامکمل ہے کیونکہ بہت سے نقل مکانوں کی امداد کی پُکار سُنائی تک نہیں دیتی نتیجتاً ان کی اموات بھی درج نہیں ہوتیں۔

بیان میں ممالک سے فوری امدادی آپریشنوں  کو ترجیحی حیثیت دینے ، غیر قانونی نقل مکانوں اور پناہ گزینوں  کے لئے محفوظ راستوں کو وسیع کرنے اور آئینی ذمہ داریاں پوری کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ یورپ کی طرف غیر قانونی نقل مکانی میں وسطی بحیرہ روم گزرگاہ حالیہ سالوں میں مصروف ترین رُوٹ بن گئی ہے۔

اس راستے سے مدد کی اپیل کرنے والے غیر قانونی نقل مکانوں کو یورپ کے سرکاری ملازمین کی بجائے یورپ کی سول سوسائٹیاں بچا رہی ہیں۔ مذکورہ سول سوسائٹیاں سمندر سے بچائے گئے نقل مکانوں کو ، یورپی یونین ممالک کی طرف سے قبولیت نہ ملنے کی وجہ سے، ڈی پورٹ کرنے پر مجبور ہو جاتی ہیں۔

بحیرہ روم کو پار کرنے کی خواہش میں ہر سال کثیر تعداد میں نقل مکان کشتیاں الٹنے کی وجہ سے ڈوب کر یا پھر کشتیوں میں بھوک پیاس کی وجہ سے ہلاک ہو جاتے ہیں۔



متعللقہ خبریں