فرانس: فتح کے جشن انتہا پسندوں کی ہنگامہ آرائیوں اور نسلیت پرستی کی نذر ہو گئے

پولیس نے، میچ کے بعد مراکشی اور فرانسیسی حامیوں سے بھری شاہراہ 'شانزےلیزے' کی طرف جاتے، انتہائی دائیں بازو کے حامی 40 افراد پر مشتمل مسلح گروپ گرفتار کر لیا

1919247
فرانس: فتح کے جشن انتہا پسندوں کی ہنگامہ آرائیوں اور نسلیت پرستی کی نذر ہو گئے
fransa-fas kutlama.jpg
fransa-fas kutlama.jpg
fransa-fas olayli kutlama.jpg
fransa-fas kutlama.jpg
fransa-fas kutlama.jpg
fransa-fas olayli kutlama.jpg

فرانس میں، دارالحکومت پیرس سمیت متعدد شہروں میں، فیفا سیمی فائنل میں کامیابی کے جشن انتہا پسند گروپوں کی ہنگامہ آرائیوں کا منظر پیش کرنے لگے۔

فرانس ذرائع ابلاغ کے مطابق پولیس نے، فیفا 2022 عالمی کپ کے فرانس۔ مراکش سیمی فائنل میچ کے بعد مراکشی اور فرانسیسی  حامیوں سے بھری پیرس کی معروف شاہراہ 'شانزےلیزے' کی طرف جاتے، انتہائی دائیں بازو کے حامی 40 افراد پر مشتمل مسلح گروپ کو  حراست میں لے لیا ہے۔

مسلح گروپ کو 17 ویں علاقے سے حراست میں لیا گیا ہے۔پیرس اور اس کے قریبی علاقوں میں ہونے والی ہنگامہ آرائیوں میں کُل115 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

پولیس نے، لیون شہر کے بیلیکور اسکوائر میں میچ کا جشن منانے والے افراد اور انتہائی دائیں بازو کے گروپوں کے درمیان، جھگڑے   میں  مداخلت کر کے 2 انتہا پسندوں سمیت 6 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔

فرانس کے اسمبلی ممبر انٹوان  لیومنٹ نے ٹویٹر سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "نائس میں فاشسٹ نسلیت پرستانہ نعرے لگا کر مراکش ٹیم کے حامیوں پر حملے کر رہے ہیں۔ نسلیت پرستی جُرم ہے"۔

ایک اور اسمبلی ممبر تھامس پورٹیس نے بھی ٹویٹر سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ لیون، نائس اور مونٹ پیلیئر  میں انتہائی دائیں بازو کے حامی گروپوں کی طرف سے  مراکشی حامیوں پر حملے طے شدہ حملے تھے۔



متعللقہ خبریں