اناج راہداری معاہدے میں توسیع پر یوکرینی صدر کا ترکیہ سے اظہار تشکر
زیلنسکی نے بحیرہ اسود کے اناج راہداری کے معاہدے میں ترکیہ، اقوام متحدہ، روس اور یوکرین کے درمیان کیے گئے فیصلے کے مطابق توسیع پر اپنے جائزے
یوکیرنی صدر ولا دیمر زیلنسکی نے بحیرہ اسود اناج راہداری معاہدے کو جاری رکھے جانے کے حوالے سے کل کے فیصلے پر صدر رجب طیب ایردوان اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹریس کا شکریہ ادا کیا۔
کل رات اپنے روزانہ کے ویڈیو پیغام میں زیلنسکی نے بحیرہ اسود کے اناج راہداری کے معاہدے میں ترکیہ، اقوام متحدہ، روس اور یوکرین کے درمیان کیے گئے فیصلے کے مطابق توسیع پر اپنے جائزے پیش کیے۔
زیلنسکی نے بتایا کہ اناج اقدام کی بدولت یکم اگست سے اب تک 450 سے زیادہ بحری جہازوں کے ذریعے تقریباً 11 ملین ٹن غذائی مصنوعات یوکرین کے علاقے اوڈیسا کی بندرگاہوں سے برآمد کی جا چکی ہیں، "ہم نے اس عمل کو بہتر بنانے کے لیے ہر ممکنہ کوششیں صرف کی ہیں اور عمل میں تعاون کرنے والے تمام شراکت داروں کا شکر گزار ہوں۔ میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل گوٹیرس، ترکیہ اور صدر ایردوان کا ذاتی طور پر شکریہ ادا کرتا ہوں ۔
زیلنسکی نے واضح کیا کہ وہ فاقہ کشی کے عالمی بحران کو روکنے کے لیے اناج کے اقدام کو وسعت دینے کے لیے بات چیت کر رہے ہیں، اور متحدہ امریکہ ، جرمنی، جاپان، پولینڈ اور بیلجیم جیسے ممالک مذکورہ اقدام میں حصہ لینے کے متمنی ہیں، "اگر دنیا اس معاملے میں متحد ہوتی ہے تو بھوک پر قابو پا لیا جائے گا۔"
یہ بتاتے ہوئے کہ روس نے کل یوکرین کے خلاف فضائی حملے کیے، زیلنسکی نے کہا کہ حملوں کے نتیجے میں 7 شہری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور یہ تعداد بڑھ سکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کل کےحملوں میں یوکرین کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا ہے جس سے دارالحکومت کیف سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں 10 ملین سے زائد عوام بجلی کی سہولت سے محروم ہو گئے۔