روس نے یوکیرین کے خلاف جزوی متحرک ہونے کا اعلان کر دیا
اگر ہماری زمینی سالمیت کو خطرہ میں ڈالا گیا تو روس اپنے تمام تر حربوں کو بروئے کار لائے گا
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے ملک میں جزوی طور پر متحرک ہونے کا اعلان کرنے والی ایک حکم نامے پر دستخط کر دیے ہیں۔
اپنے ملک کے عوام اور یوکیرین کے مشرق میں واقع نام نہاد دونیتسک عوامی جمہوریہ ، لوہانسک عوامی جمہوریہ سمیت خیرسون اور زاپوریژا علاقوں کے باشندوں سے مخاطب ہوتے ہوئے پوتن نے جزوی طور پر متحرک ہونے کا اعلان کیا ہے۔
یوکیرین کے دونباس، زاپوریژا اور خیرسون علاقوں کی خود مختاری کی قرار دادوں کی حمایت کرنے کا ذکر کرنے والے پوتن نے اس بات کا دفاع کیا ہے کہ مغربی ممالک یوکیرین میں پرامن حل کے خواہاں نہیں ہیں، اگر ہماری زمینی سالمیت کو خطرہ میں ڈالا گیا تو روس اپنے تمام تر حربوں کو بروئے کار لائے گا اور یہ محض بیانات ہی نہیں بلکہ حقیقت ہے۔
آج سے جزوی جنگی کاروائیاں شروع ہونے پر زور دینے والے روسی رہنما نے کہا کہ مغرب "خودمختار، خود مختار ترقی کے مراکز کو دبانے اور روس کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے ۔
"صرف وہ شہری جو اس وقت ریزرو میں ہیں اور اس سے پہلے فوج میں خدمات انجام دے چکے ہیں اور جن کے پاس کچھ فوجی خصوصیات اور تجربہ ہے وہ جزوی طور پر متحرک ہونے کے حکم نامے سے مشروط ہوں گے۔ فوجی ڈیوٹی کے لیے بلائے جانے والوں کو خصوصی ملٹری کو مدنظر رکھتے ہوئے اضافی فوجی تربیت حاصل کرنی ہوگی۔